وزارت داخلہ نے ایڈوکیٹ شری سنگھ کو این آئی اے، ایس پی پی مقرر کیا
جموں, 30 اکتوبر (ہ س)وزارتِ داخلہ نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے کارروائی کے لیے ایڈوکیٹ شری سنگھ کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے۔وزارت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، شری سنگھ تین برس کے ل
وزارت داخلہ نے ایڈوکیٹ شری سنگھ کو این آئی اے، ایس پی پی مقرر کیا


جموں, 30 اکتوبر (ہ س)وزارتِ داخلہ نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے کارروائی کے لیے ایڈوکیٹ شری سنگھ کو اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے۔وزارت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، شری سنگھ تین برس کے لیے یا مقدمے کی تکمیل تک، این آئی اے اسپیشل کورٹ جموں اور جموں و کشمیر و لداخ ہائی کورٹ میں ایجنسی کی نمائندگی کریں گے۔ یہ تقرری نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ایکٹ 2008 کی دفعہ 15 کی ذیلی دفعہ (1) اور بی این ایس ایس 2023 کی دفعہ 18 کی ذیلی دفعہ (8) کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مرکزی حکومت نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شری سنگھ کو این آئی اے کیس متعلق تمام قانونی کارروائیوں کے لیے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے۔ یہ تقرری 28 اکتوبر سے نافذ العمل ہوگی۔

یاد رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں چھ معصوم شہری، جن میں اکثریت ہندو سیاحوں کی تھی، جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ اس سفاکانہ حملے نے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی تھی، جس کے بعد حکومتِ ہند نے پاکستان کی سرپرستی میں جاری سرحد پار دہشت گردی کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا اورآپریشن سندورکے نام سے ایک فیصلہ کن فوجی کارروائی شروع کی گئی۔

واقعہ کی سنگینی اور قومی سلامتی پر اس کے اثرات کے پیشِ نظر، کیس کی تفتیش این آئی اے کے سپرد کی گئی۔ وزارتِ داخلہ کے مطابق شری سنگھ کی تقرری سے مقدمے کی پیروی میں تیزی آئے گی اور استغاثہ کے موقف کو مزید تقویت حاصل ہوگی۔جون 2025 میں این آئی اے نے کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے دو مقامی افراد پرویز احمد سکنہ بٹکوٹ پہلگام اور بشیر احمد ج سکنہ ہل پارک پہلگام — کو گرفتار کیا تھا۔ دونوں نے دورانِ تفتیش اس بات کا انکشاف کیا کہ انہوں نے تین پاکستانی دہشت گردوں کو حملے سے قبل اپنے ڈھوک میں پناہ دی تھی۔

این آئی اے کے مطابق دونوں ملزمان نے دہشت گردوں کو خوراک، رہائش اور لاجسٹک مدد فراہم کی، جنہوں نے مذہبی شناخت کی بنیاد پر سیاحوں کو نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ حالیہ برسوں کے بدترین دہشت گردانہ حملوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔این آئی اے نے دونوں ملزمان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ 1967 کی دفعہ 19 کے تحت گرفتار کیا ہے،اور کیس کی تحقیقات تاحال جاری ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande