بچوں کو بہتر تعلیم دینا ریاستی حکومت کی پہلی ترجیح ہے : وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو
وزیر اعلیٰ نے 52 لاکھ سے زیادہ طلبہ کو سنگل کلک سے 300-300 کروڑ کی رقم ٹرانسفر کی بھوپال، 30 اکتوبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ بچوں کو بہتر تعلیم دینا ریاستی حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔ بچوں کے بہتر مستقبل کے لی
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے طلبہ کے کھاتوں میں وظیفہ کی رقم منتقل کرنے کے پروگرام سے خطاب کیا


وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے طلبہ کے کھاتوں میں تین سو کروڑ کی وظیفہ رقم منتقل کی


وزیر اعلیٰ نے 52 لاکھ سے زیادہ طلبہ کو سنگل کلک سے 300-300 کروڑ کی رقم ٹرانسفر کی

بھوپال، 30 اکتوبر (ہ س)۔

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ بچوں کو بہتر تعلیم دینا ریاستی حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔ بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے حکومت کے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ماں لکشمی کی کرپا (عنایت) حاصل کرنے کے لیے پہلے ماں سرسوتی کو راضی کرنا پڑتا ہے، یعنی طلبہ کے لیے دل لگا کر تعلیم میں محنت کرنا ضروری ہے۔ بچے خوب پڑھیں، آگے بڑھیں، اس کے لیے حکومت ہر وقت طلبہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ ریاستی حکومت تمام طلبہ کو فوری طور پر تمام سہولتیں فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو جمعرات کو مربوط اسکالر شپ اسکیم کے تحت رقم کی منتقلی کے لیے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر واقع سمتو بھون میں منعقد ریاستی سطح کے پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے شمع روشن کرکے پروگرام کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ ریاست میں عموماً وظیفہ (اسکالرشپ) اپریل میں تعلیمی سیشن ختم ہونے کے بعد دیا جاتا تھا، جو اب اکتوبر ہی میں طلبہ کے کھاتوں میں جمع کیا جا رہا ہے۔ اہل طلبہ کو اسکوٹی، لیپ ٹاپ، ڈریس اور سائیکل وغیرہ بھی بروقت فراہم کیے جا رہے ہیں۔ ریاست کے 52 لاکھ سے زیادہ طلبہ کے بینک کھاتوں میں مربوط اسکالرشپ اسکیم کی 300 کروڑ روپے سے زیادہ رقم سنگل کلک سے جاری کی جا رہی ہے۔ آج دیو دیوالی سے پہلے طلبہ اپنی دیوالی منا رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے اس ریاستی سطح کے پروگرام میں سنگل کلک کے ذریعے طلبہ کے کھاتوں میں رقم جاری کی۔ اس موقع پر قبائلی امور وزیر کنور وجے شاہ اور اسکولی تعلیم وزیر ادے پرتاپ سنگھ موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو اور وزرا کا گلدستہ پیش کر کے استقبال کیا گیا۔ ریاستی سطح کے اس پروگرام سے صوبے کے تمام اضلاع ورچوئلی طور پر منسلک ہوئے۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں تعلیمی نظام میں نئی پہل کی جا رہی ہے۔ ریاست میں ساندیپنی اسکولوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ ملک کے سب سے بہتر سرکاری اسکول مدھیہ پردیش میں بنائے گئے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہی ریاستی حکومت نے تعلیم کے حق کے تحت نجی اسکولوں میں پڑھنے والے 8 لاکھ 50 ہزار طلبہ کی فیس کی ادائیگی کی ہے۔ ریاست کے نجی اسکولوں میں 20 فیصد نشستوں پر ضرورت مند خاندانوں کے بچوں کو داخلہ دیا جاتا ہے۔ ریاست میں 369 ساندیپنی اسکول اور 55 پی ایم ایکسی لینس کالج تیار ہو رہے ہیں۔

اسکول ایجوکیشن محکمہ نے چھٹی اور نویں جماعت کے ان ایک کروڑ طلبہ کو، جو اسکول سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر رہتے ہیں، بلا معاوضہ سائیکلیں تقسیم کی ہیں۔ بورڈ امتحان میں 75 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے 5 لاکھ طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے گئے ہیں۔ طلبہ کو نیٹ، کلیٹ، جے ای ای سمیت تمام اقسام کی کوچنگ مفت فراہم کرنے کے لیے بھی منصوبے بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے طلبہ کو ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل بننے کے ساتھ ساتھ کاروباری بن کر دوسروں کو روزگار دینے والا بننے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں فعال شمولیت کے لیے طلبہ کو عوامی زندگی میں سرگرم ہونا چاہیے۔

قبائلی امور وزیر کنور وجے شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی قیادت میں ریاست کے بچوں کو تعلیم کے نئے آیام دیے جا رہے ہیں۔ ریاست کے قبائلی علاقوں میں معیاری تعلیم کے لیے تمام سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

اسکولی تعلیم وزیر ادے پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ریاستی حکومت اسکولی تعلیم کی بہتری کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ طلبہ کی حاضری کی نگرانی کے ساتھ تعلیمی عملے کی حاضری اور ان کے زیر انتظام سرگرمیوں کی بھی نگرانی کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو اسکولی طلبہ سے بات چیت اور ان کی حوصلہ افزائی کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ ریاست میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ریاستی حکومت باصلاحیت طلبہ کو نکھارنے اور سنوارنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ پروگرام میں سکریٹری اسکول ایجوکیشن سنجے گوئل، کمشنر پبلک ایجوکیشن محترمہ شلپا گپتا سمیت ریاست بھر سے بڑی تعداد میں اسکولی طلباء موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande