
مشرقی سنگھ بھوم، 30 اکتوبر (ہ س):۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جمعرات کو مشرقی سنگھ بھوم ضلع انتظامیہ کو نئی ہدایات جاری کیں، جس میں انتخابی مہم میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ مواد کے غلط استعمال پر کریک ڈاو¿ن کیا گیا۔ کمیشن کا مقصد انتخابی عمل میں شفافیت، ساکھ اور جوابدہی کو یقینی بنانا ہے اور کسی بھی گمراہ کن یا تبدیل شدہ مواد کو روکنا ہے جو ووٹرز کو گمراہ کر سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کردہ یا ڈیجیٹل طور پر تبدیل کی گئی کسی بھی تصویر، آڈیو یا ویڈیو پر واضح طور پر مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ یا انتخابی مہم میں استعمال ہونے پر تبدیل شدہ مواد کا نشان ہونا چاہیے۔ یہ اعلان کم از کم دس فیصد بصری مواد میں نمایاں طور پر ظاہر ہونا چاہیے۔ مزید برآں، یہ آڈیو مواد کے پہلے دس فیصد میں واضح طور پر بیان کیا جانا چاہیے۔
کمیشن نے یہ بھی ہدایت کیا ہے کہ ایسے کسی بھی مواد میں اس کے تخلیق کار یا ذمہ دار شخص کا نام اور تفصیلات شامل ہونی چاہئیں۔ کسی بھی شخص کی شناخت، آواز، یا ظاہری شکل کو غلط انداز میں پیش کرنے والے مواد کی اشاعت یا نشریات سختی سے ممنوع ہوں گی۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر کوئی سرکاری سوشل میڈیا ہینڈل قابل اعتراض یا قواعد کی خلاف ورزی پر مشتمل پایا گیا تو اسے تین گھنٹے کے اندر ہٹانا لازمی ہوگا۔
مزید برآں، تمام سیاسی جماعتوں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ وہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے تیار کیے گئے تمام مواد کا مکمل ریکارڈ رکھیں۔ اس میں تخلیق کار کی تفصیلات، تاریخ، اور تخلیق کا وقت جیسی معلومات شامل ہونی چاہئیں، تاکہ ضروری چھان بین اور تصدیق کی جا سکے۔
ان رہنما خطوط کے ذریعے الیکشن کمیشن نے یہ پیغام دیا ہے کہ جمہوری عمل کی ساکھ اور شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے انتخابات میں ٹیکنالوجی کو ذمہ داری اور ایمانداری کے ساتھ استعمال کیا جانا چاہیے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ