
اوریا، 29 اکتوبر (ہ س)۔
اتر پردیش کے اوریا ضلع میں گزشتہ دو دنوں سے ہو رہی غیر موسمی بارش نے موسم کو بالکل بدل کر رکھ دیا ہے۔ بارش کے ساتھ چلنے والی ٹھنڈی ہواو¿ں نے اکتوبر کے آخری ہفتے میں لوگوں کو سردی کا احساس دلایا ہے۔ صبح اور شام کی سردی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ لوگوں نے گرم کپڑے، سویٹر اور شالیں نکالنا شروع کر دی ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ویسٹرن ڈسٹربنس کی وجہ سے ہونے والی اس بارش کے باعث درجہ حرارت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ منگل کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے تقریباً چار ڈگری کم رہا جب کہ کم سے کم درجہ حرارت میں بھی دو ڈگری کی کمی ہوئی۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ یہ بارش خریف کی فصلوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔ دھان اور باجرے کی فصلیں کٹائی کے بعد کھلے میں ذخیرہ کرنے کے بعد گیلی ہو گئی ہیں جس سے کسانوں کی تشویش میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ادھر سردی میں اضافے سے لحاف اور گدے کی مارکیٹیں پھر سے آباد ہو گئیں۔ لوگ پرانے لحاف اور گدوں کی مرمت اور نئے خریدنے کے لیے بازاروں کا رخ کرنے لگے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ سردی میں اچانک اضافے سے فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔
شہروں اور دیہی علاقوں میں اب لوگ صبح و شام الاو¿ جلا کر خود کو گرماتے نظر آتے ہیں۔ ماہرین موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آنے والے دنوں میں رات کے درجہ حرارت میں مزید کمی ہو سکتی ہے جس سے سردی مزید بڑھ سکتی ہے۔ اس وقت موسم سرما میں غیر موسمی بارشیں شروع ہو گئی ہیں، جس سے لوگ سردی کے لیے تیاریاں شروع کرنے پر مجبور ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ