سجاد لون، تاریگامی نے شبیر شاہ کی صحت اور دیگر قیدیوں پر تشویش کا اظہار کیا
سری نگر، 29 اکتوبر (ہ س): ممبران قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) سجاد غنی لون اور محمد یوسف تاریگامی نے بدھ کو جموں و کشمیر اسمبلی میں جیل میں بند علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ان کا نظریہ مختلف ہو سکتا
سجاد لون، تاریگامی نے شبیر شاہ کی صحت اور دیگر قیدیوں پر تشویش کا اظہار کیا


سری نگر، 29 اکتوبر (ہ س): ممبران قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) سجاد غنی لون اور محمد یوسف تاریگامی نے بدھ کو جموں و کشمیر اسمبلی میں جیل میں بند علیحدگی پسند رہنما شبیر شاہ کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ان کا نظریہ مختلف ہو سکتا ہے، لیکن ان کی صحت اور تندرستی ہر ایک کے لیے تشویش کا باعث ہونی چاہیے۔ ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے لون نے کہا کہ شبیر شاہ نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ جیل میں گزارا ہے اور فی الحال وہ اپنا خیال رکھنے سے قاصر ہیں۔ لون نے کہا،وہ دہشت گرد نہیں ہے، وہ ایک سیاسی رہنما ہے۔ اس کا نظریہ مختلف ہے، لیکن وہ اٹھ بھی نہیں سکتا اور نہ ہی اپنا خیال رکھ سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، انہوں نے اس معاملے پر اسمبلی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا، پھر اس اسمبلی کا کیا ہوگا؟ ہم کشمیری قوم پرستی کی بات کرتے ہیں، لیکن جب ہمارا اپنا کوئی دکھ پہنچتا ہے تو ہم خاموش رہتے ہیں۔ لون نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو مناسب چینلز کے ذریعے اٹھائے اور مرکزی وزارت داخلہ تک تشویش سے آگاہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مداخلت کرنے کے لیے نہیں کہہ رہے ہیں، لیکن تشویش کا اظہار جرم نہیں ہو سکتا۔ ایم ایل اے نے کہا کہ شبیر شاہ کئی دہائیوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزار چکے ہیں اور فی الحال جموں و کشمیر سے باہر بند ہیں۔ لون نے ایوان کو بتایا، ’’وہ اب اپنی روزمرہ کی سرگرمیاں بھی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کو خاموش نہیں رہنا چاہئے اور شبیر شاہ جیسے قیدیوں کے بارے میں انسانی تحفظات کو مرکزی حکومت تک پہنچانے کا راستہ تلاش کرنا چاہئے۔ دریں اثنا، سی پی آئی (ایم) کے قانون ساز ایم وائی۔ تاریگامی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر سے باہر جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس وادی منتقل کرنے پر غور کرے۔ اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا کہ انہیں علیحدگی پسند رہنما شبیر احمد شاہ کے خاندان کی طرف سے فون آیا تھا، جس میں ان کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔تاریگامی نے کہا، شبیر احمد شاہ کے خاندان نے مجھ سے رابطہ کیا اور درخواست کی کہ یہ مسئلہ اس ایوان میں اٹھایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسے انسانی معاملات حکومت کی توجہ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ علاقے سے باہر قید قیدیوں کی حالت کا جائزہ لے اور ان کی مقامی جیلوں میں منتقلی کے لیے مناسب اقدامات کرے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir


 rajesh pande