
جھانسی، 29 اکتوبر (ہ س)۔ اترپردیش کے جھانسی ضلع کے کوتوالی پولیس اسٹیشن نے بدھ کو خاتون نیلو رائکوار کی خودکشی کے معاملے میں شوہر سمیت چار سسرالیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
متوفی کی والدہ نے تحریری شکایت میں سسرال والوں پر اپنی بیٹی کو خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام لگایا تھا۔ گوالٹولی کی رہنے والی ریکھا رائکوار نے کوتوالی پولیس اسٹیشن کو دی گئی تحریری شکایت میں بتایا ہے کہ اس کی بیٹی نیلو کی شادی سمردھا ڈیم کے رہنے والے شیوکمار سے ہوئی تھی۔ سال 2024 میں اس کے شوہر شیو کمار، بہنوئی مکیش، کمل اور بھابھی نے اسے گھر سے باہر نکال دیا۔ جس پر اس کی بیٹی نے اپنے شوہر شیو کمار اور جیٹھ اور جیٹھانی کے خلاف نان نفقہ سمیت عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس معاملے کی وجہ سے اس کی بیٹی کو اس کے شوہر اور سسرال والے دھمکیاں دے کر ہراساں کر رہے تھے۔
متوفی کی والدہ نے الزام لگایا کہ 21 اکتوبر کو جب اس کی بیٹی نیلو اپنے بچوں سے ملنے سسرال گئی تو اس کے شوہر اور جیٹھ اور جیٹھانی نے اسے بچوں سے ملنے نہیں دیا اور ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہوئے کہا کہ تم مر کیوں نہیں جاتے۔ اس کی وجہ سے بیٹی نیلو صدمے میں چلی گئی۔ اس نے یہ بات فون پر بتائی اور فرینڈز کالونی میں واقع بالاجی بلڈنگ میں اپنے کرائے کے مکان میں چلی گئی اور پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ پولیس نے متوفی خاتون نیلو کے شوہر شیو کمار، جیٹھ اور جیٹھانی سمیت چار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ متوفی خاتون کا ملزم شوہر شیو کمار نشاد پارٹی کا جھانسی ضلع صدر ہے۔
کوتوالی پولیس اسٹیشن کے انچارج راجیش کمار سنگھ نے بتایا کہ خاتون کے شوہر سمیت چار لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس کی خودکشی کے سلسلے میں اس کی ماں کی شکایت کی بنیاد پر۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی