

پٹنہ،28اکتوبر(ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات2025 میں باغی لیڈر سبھی پارٹیوں کے لیے درد سر بن گئے ہیں۔ ایسے میں اب کارروائی بھی شروع ہوگئی ہے۔ جے ڈی یو اور بی جے پی کے بعد آر جے ڈی نے باغی لیڈروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ کئی موجودہ ایم ایل اے سمیت 27 لیڈروں کو چھ سال کے لیے نکال دیا گیا ہے۔ سبھی پر پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
آر جے ڈی نے پرسا کے ایم ایل اے چھوٹے لال رائے، آر جے ڈی خاتون سیل کی ریاستی صدر ریتو جیسوال، سابق ایم ایل اے رام پرکاش مہتو، سابق ایم ایل اے انیل سہنی، سابق ایم ایل اے سروج یادو، ایم ایل اے محمد کامران اور سابق ایم ایل اے انیل یادو کو چھ سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک خط میں اکشے لال یادو، رام سکھا مہتو، اونیش کمار، بھگت یادو، مکیش یادو، سنجے رائے، کمار گورو، راجیو کشواہا، مہیش پرساد گپتا، وکیل پرساد یادو، پونم دیوی گپتا، سبودھ یادو، سریندر پرساد، نیرج یادو، انیل چندر کشواہا، اجیت یادو، موتی یادو، رام نریش پاسوان اور اشوک چوہان کو پارٹی سے 6 ساکے لئے نکال دیا گیا ہے۔
راشٹریہ جنتا دل نے خاتون سیل کی ریاستی صدر ریتو جیسوال کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ وہ پریہار سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر اسمبلی الیکشن لڑ رہی ہیں۔ آر جے ڈی نے اس سیٹ کے لیے سابق ریاستی صدر رام چندر پوروے کی بہو سمیتا پوروے کوامیدوار بنایا ہے۔
آر جے ڈی نے نوادہ کے گووند پور سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے محمد کامران کو بھی پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی نے اس سیٹ کے لیے سابق ایم ایل اے کوشل یادو کی اہلیہ پورنیما یادو کو امیدوار بنایا ہے، جب کہ کامران آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔
سارن کی پرسا سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے چھوٹے لال رائے کو بھی چھ سال کے لیے نکال دیا گیا ہے۔ وہ جے ڈی یو کے ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ آر جے ڈی نے اس سیٹ سے کرشمہ رائے کوامیدوار بنایا ہے۔ ڈاکٹر کرشمہ سابق وزیر اعلیٰ داروغہ رائے کی پوتی اور تیج پرتاپ یادو کی چچازاد سالی ہے۔
اس بار آر جے ڈی نے 243 رکنی اسمبلی میں 143 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔حالانکہ کئی سیٹوں پر کانگریس اور وی آئی پی کے ساتھ دوستانہ مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ 40 فیصد سے زیادہ موجودہ ایم ایل اے کاٹکٹ کاٹ دیا ہے،جس کی وجہ سے کئی حلقوں میں ناراضگی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan