
امت شاہ نے سیاست کو تجارت بنا دیا : سنجے راوت
ممبئی،
28 اکتوبر (ہ س)۔ شیوسینا (ٹھاکرے گروپ) کے
رہنما سنجے راوت نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاست کو
کاروبار کی طرح چلاتے ہیں۔ راوت نے کہا کہ شاہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے اندر ایسے
رہنماؤں کو فروغ دیا ہے جن کی سوچ صرف مفاداتی ہے اور جنہیں عوامی خدمت سے کوئی
دلچسپی نہیں۔
نامہ
نگاروں سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ ’’امت شاہ نے سیاست میں قدم ایک تاجر
کی ذہنیت کے ساتھ رکھا اور آج بھی وہ اسی انداز میں بی جے پی کو چلا رہے ہیں۔ ان کے زیرِ
اثر بی جے پی کے اندر کاروباری ذہن رکھنے والے افراد کی ایک نئی نسل پیدا ہو چکی
ہے۔‘‘
انہوں
نے امت شاہ کے اس حالیہ بیان کو بھی نشانہ بنایا جس میں انہوں نے اتحادی جماعتوں
کو ’’بیساکھی‘‘ کہا تھا۔ راوت نے کہا کہ ’’اگر نائب وزرائے اعلیٰ ایکناتھ شندے اور
اجیت پوار میں خودداری باقی ہے تو انہیں اس حکومت سے فوراً علیحدگی اختیار کرنی
چاہیے۔‘‘
راوت نے
یاد دلایا کہ ماضی میں جب بی جے پی مہاراشٹر میں اپنی پہچان بنانے کے لیے جدوجہد
کر رہی تھی، تب بالاصاحب ٹھاکرے نے ان کے ساتھ اتحاد کر کے انہیں سیاسی بلندی دی۔
’’جب بی جے پی کے پاس اپنے پوسٹر لگانے کے بھی لوگ نہیں تھے، تب بالاصاحب نے انہیں
سہارا دیا۔‘‘
انہوں
نے کہا کہ بابری مسجد کے انہدام کے بعد بالاصاحب کی مقبولیت پورے ملک میں بڑھ گئی
تھی اور وہ خود لوک سبھا انتخابات لڑنے کے خواہش مند تھے لیکن اٹل بہاری واجپئی
اور لال کرشن اڈوانی نے انہیں ایسا نہ کرنے کی درخواست کی تاکہ ہندو ووٹ تقسیم نہ
ہوں۔ ’’تب کسی نے بیساکھی کا ذکر نہیں کیا تھا،‘‘ راوت نے طنزیہ لہجے میں کہا۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے