کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف مقامی تاجروں نے احتجاج کیا
کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف مقامی تاجروں نے احتجاج کیا جموں، 28 اکتوبر (ہ س)۔ شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کے بیس کیمپ کٹرا میں منگل کے روز مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مقامی شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر شری ماتا ویشنو دیوی
Katra


کٹرا میں مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف مقامی تاجروں نے احتجاج کیا

جموں، 28 اکتوبر (ہ س)۔ شری ماتا ویشنو دیوی یاترا کے بیس کیمپ کٹرا میں منگل کے روز مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ مقامی شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ سے مطالبہ کیا کہ 250 کروڑ روپے مالیت کے اس منصوبے کو فی الفور منسوخ کیا جائے، بصورتِ دیگر بھوک ہڑتال دوبارہ شروع کی جائے گی۔

اطلاعات کے مطابق، تاراکوٹ مارگ سے سانجی چھٹ تک مجوزہ 12 کلومیٹر طویل روپ وے پروجیکٹ کے خلاف کٹرا کے تاجروں، مزدوروں، گھوڑا برداروں اور ہوٹل مالکان نے شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ خطے میں 60 ہزار سے زائد خاندانوں کے روزگار پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔

مظاہرین نے ماتا ویشنو دیوی کی تصاویر اور نو ٹو روپ وےکے بینر اٹھا کر نعرے بازی کی اور بورڈ سے مطالبہ کیا کہ عوامی مفاد میں اس پروجیکٹ کو فوراً ترک کیا جائے۔

احتجاج کی قیادت کرنے والے سہیل سنگھ نے کہا کہ ہم اس پروجیکٹ کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ یہ تحریک عوامی روزگار اور عقیدت دونوں کے تحفظ کے لیے ہے، اور ہمارا احتجاج منصوبے کی منسوخی تک جاری رہے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں کٹرا عوام، سنگھرش سمیتی، یووا راجپوت سبھا اور چیمبر آف کامرس سمیت مختلف تنظیموں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ ان کے مطابق، دس ماہ قبل انتظامیہ نے وعدہ کیا تھا کہ عوام سے مشاورت کے بعد ہی فیصلہ لیا جائے گا، مگر اب اس وعدے سے انحراف کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی کٹرا میں ایک ہفتے طویل بند اور احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے جن میں 18 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا تھا۔ بعد ازاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک کمیٹی تشکیل دے کر اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل کی ہدایت دی تھی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande