
قنوج، 28 اکتوبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے قنوج ضلع میں تلگرام پولیس نے انکاونٹر کے بعدمبینہ لو جہاد کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ ملزم کی ٹانگ پر گولی لگنے سے وہ زخمی ہوگیا اور اسے علاج کے لیے ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ ونود کمار نے منگل کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ تلگرام تھانہ علاقہ کے تاہ پور گاوں کے رہنے والے عمران (25) ولد جابر خان نے دو ہفتے قبل گاوں سے 12ویں جماعت کے ایک طالب علم کو لالچ دے کر اغوا کر لیا تھا۔ تین روز قبل 25 اکتوبر کو طالبہ ملزمان کے چنگل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی اور گھر واپس آ کر اپنی والدہ کو واقعہ سنایا۔ اس کے بعد طالب علم کی والدہ نے عمران کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔متاثرہ طالبہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم نے اس پر مذہب تبدیل کرنے اور شادی کرنے کے لیے دباو¿ ڈالا۔ جب اس نے انکار کیا تو اس نے اس کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دی۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ منگل کی صبح ملزم عمران کا تلگرام تھانے میں کولڈ اسٹوریج گاﺅں تہپور کے قریب انکاو¿نٹر ہوا۔ اس دوران پولیس کی گولی ملزم کی دائیں ٹانگ میں لگی اور وہ زخمی ہوگیا۔ پولیس نے پولیس کی تحویل میں زخمی ملزم کو علاج کے لیے میڈیکل کالج تروا بھجوا دیا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan