شواہد نہیں پھر بھی سزا، ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا
نینی تال، 28 اکتوبر (ہ س)۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے بغیر کافی ثبوت کے پوکسو معاملے میں ایک شخص کو مجرم قرار دینے کے نچلی عدالت کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ ناکافی شواہد کا معاملہ نہیں بلکہ کوئی ثبوت نہیں ہے۔ نچلی عدالت
شواہد نہیں پھر بھی سزا، ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کیا


نینی تال، 28 اکتوبر (ہ س)۔

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے بغیر کافی ثبوت کے پوکسو معاملے میں ایک شخص کو مجرم قرار دینے کے نچلی عدالت کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ ناکافی شواہد کا معاملہ نہیں بلکہ کوئی ثبوت نہیں ہے۔ نچلی عدالت نے بغیر کسی ثبوت کے ملزم کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی۔ عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کیس کے ملزم رام پال کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس جی نریندر اور جسٹس آلوک مہرا کی ڈویژن بنچ نے منگل کو کیس کی سماعت کی۔ کیس کے مطابق، رامپال کو جنوری 2022 میں اترکاشی ضلع کے جاکھول گاو¿ں میں ایک نابالغ لڑکی کو لالچ دینے اور اس کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اترکاشی ضلع کے خصوصی سیشن جج نے اسے پوکسو ایکٹ کے ساتھ تعزیرات ہند کی دفعہ 376 کے تحت مجرم قرار دیا۔ ملزم نے اس حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی۔

ڈویژن بنچ نے نچلی عدالت کے فیصلے کو چونکا دینے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے ان دستاویزات پر انحصار کیا جو ریکارڈ پر بھی نہیں تھے۔ متاثرہ نے عدالت میں ملزم کے خلاف کوئی الزام نہیں دہرایا، اس کے باوجود ملزم کو سزا سنائی گئی۔ ٹرائل کورٹ نے سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت متاثرہ کے بیان پر بھروسہ کیا گیا، حالانکہ اسے ریکارڈ میں موجودگی کے طور پرشامل نہیں کیا گیا تھا۔ اپنے بیان میں متاثرہ نے واضح طور پر ملزم کے ساتھ کسی بھی قسم کے جسمانی تعلق سے انکار کیا۔ جس کی بنیاد پر ڈویژن بنچ نے ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande