
میٹرو اسٹیشنوں کے نام بدلنا دیوتاؤں کی توہین : کانگریس
ممبئی،
28 اکتوبر (ہ
س)۔ ممبئی کانگریس نے حکومت کی جانب سے میٹرو اسٹیشنوں
کے نام بدلنے کے فیصلے کے خلاف منگل کو زبردست احتجاج کیا۔ پارٹی کی ریاستی صدر
اور رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ کی قیادت میں کارکنوں نے سدھی ونائک مندر کے سامنے
حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور ’’عظیم شخصیات کی توہین بند کرو‘‘ کے نعرے لگائے۔
ورشا
گائیکواڑ نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے مذہبی مقامات اور تاریخی شخصیات کے
ناموں والے اسٹیشنوں کو کارپوریٹ مفاد کے تحت فروخت کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ
سدھی ونائک، کلبا دیوی، مہالکشمی، چھترپتی شیواجی مہاراج اور آچاریہ اترے جیسے
ناموں کو ہٹا کر کمپنیوں کے نام رکھنا بی جے پی کے ’’کارپوریٹ ہندوتوا‘‘ نظریے کی
عکاسی کرتا ہے۔
انہوں
نے کہا کہ مہا یوتی حکومت، ایم ایم آر ڈی اے اور ایم ایم آر سی محض مالی فائدے کے
لیے مذہبی و ثقافتی ورثے کو داؤ پر لگا رہی ہیں۔ ورشا نے کہا کہ چھترپتی شیواجی
مہاراج، ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر، آچاریہ اترے، جواہر لال نہرو اور سنجے گاندھی نے
قوم کی تعمیر میں تاریخی کردار ادا کیا، مگر آج ان کے نام تجارتی مقاصد کے لیے
ہٹائے جا رہے ہیں۔
ورشا
گائیکواڑ نے سی ایس ایم ٹی اسٹیشن کا نام بینک کے نام پر رکھنے اور آچاریہ عطرے
چوک میں مالیاتی کمپنیوں کے نام شامل کرنے کو مہاراشٹر کی توہین قرار دیا۔ انہوں
نے کہا کہ ’’بی جے پی کو نہرو اور گاندھی کے ناموں سے دشمنی ہے، اسی لیے ان کے نام
عوامی اداروں سے غائب کیے جا رہے ہیں۔‘‘
انہوں
نے الزام لگایا کہ حکومت اب کلبا دیوی اور شیتل دیوی اسٹیشنوں کے لیے اسپانسر تلاش
کر رہی ہے جبکہ ہوائی اڈے پر ایک بڑی کارپوریٹ کمپنی کا نام شامل کرنے کی کوشش جاری
ہے۔ ’’یہ صرف ناموں کا مسئلہ نہیں، بلکہ ریاست کے 13 کروڑ عوام کی عزت و وقار کا
سوال ہے،‘‘ ورشا نے کہا۔
انہوں
نے مزید کہا کہ امت شاہ کے ممبئی دورے کے دوران سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نام پر
’’آئرن مین آف انڈیا‘‘ کے بینر لگا کر ان کی توہین کی گئی۔ ’’شاہ یا مودی کا
موازنہ شیواجی مہاراج یا پٹیل سے کرنا ان عظیم شخصیات کی بے حرمتی ہے،‘‘ ورشا نے
کہا۔ اس احتجاج میں سچن ساونت، سریش چندر راجہانس اور کچرو یادو سمیت متعدد لیڈر
شریک ہوئے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے