
سلطان پور، 27 اکتوبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے سلطان پور ضلع کے ایم پی سنگھ نے کہا،’یہاں سے، میں آپ سب کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں: یہ ہندوستان نہ آپ کا ہے اور نہ ہی میرا۔ یہ سب کا ہے، اگر یہ نہ سمجھا گیا تو سب کو نقصان ہوگا۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ”اس میں جو دریا بہتے ہیں وہ پوشیدہ ہیں لیکن سمندر کی تخلیق میں سب کا حصہ ہے۔“ انہوں نے ملک کے اتحاد پر زور دیا۔
وقف بل کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ وہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے رکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں مختلف وقف کمیٹیوں کے ارکان نے ان سے ملاقات کی اور اپنے خیالات پیش کئے۔ سنگھ کے مطابق اس بل کا پارلیمنٹ میں بھرپور مقابلہ کیا گیا۔ جب اسے لوک سبھا میں پیش کیا گیا تو 232 ارکان پارلیمنٹ نے اس کے خلاف ووٹ دیا، جن میں سے صرف 24 مسلمان تھے، جبکہ باقی ہندو، سکھ اور عیسائی برادریوں سے تھے۔ انہوں نے اسے ہندوستان کی شناخت قرار دیا۔
لامبھوا ضلع کے تاتومورینی میں کل رات ایک مشاعرہ منعقد ہوا۔ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم پی سنجے سنگھ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کوئی ملک نفرت کی بنیاد پر ترقی نہیں کر سکا اور نہ ہی کر سکے گا۔ ہمیں بھائی چارے سے مل جل کر رہنا چاہیے۔انہوں نے راجیہ سبھا میں بل پر ہونے والی بحث کا بھی ذکر کیا۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کو ایک ایک کر کے بے نقاب کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم آج تک اپنا ہائی اسکول سرٹیفکیٹ نہیں دکھا سکے ہیں تو وہ ملک کے مسلمانوں سے کیا دستاویزات مانگ رہے ہیں؟ راجیہ سبھا میں بل کے خلاف پچانوے ووٹ ڈالے گئے جن میں سے تین سے کم مسلمان تھے جبکہ باقی ہندو، سکھ اور عیسائی برادریوں سے تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan