
علی گڑھ،27 اکتوبر (ہ س)۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک طالب علم کو پیٹا گیا، الزام ہے کہ حملہ آوروں نے اس پر کلمہ پڑ ھنے کا دباؤ ڈالا، جب ہنگامہ ہوا تو حملہ آور دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے۔ طالب علم کا اے ایم یو کے جے این میڈیکل کالج میں علاج کرایا گیا۔متاثرہ نے پراکٹر آفس میں پانچ یا چھ حملہ آوروں کے خلاف شکایت درج کرائی۔ لڑائی طلبہ کی آپسی تنازعہ کی وجہ بتائی جا رہی ہے۔علی گڑھ کے تھانہ سول لائنز علاقے کے پرانی چنگی کا رہنے والا پرشانت راٹھی اے ایم یو کے راجہ مہندر پرتاپ سنگھ سٹی ہائی اسکول میں11؍ویں جماعت کا طالب علم ہے۔ پرشانت نے بتایا کہ اتوار کی شام تقریباً 7؍ بجے وہ اپنے دوست سے ملنے یونیورسٹی کے علامہ اقبال ہال گیا۔ وہاںمنٹو سرکل کے طالب علم ارمان کے ساتھ یونیورسٹی کے دیگر شعبوں میں زیر تعلیم سیف اللہ، دانش وغیرہ نے اسکو گھیر لیا ،ارمان کے ہاتھ میں پستول تھی جس کی بٹ سے اسکے سر پر حملہ کیا۔
دوسرے طلباء نے بھی اسے مارا پیٹا، سب نے اس پر کلمہ پڑھنے کا دباؤ ڈالا۔ پرشانت کے مطابق، حملہ آوروں سے اسکا پہلے کبھی جھگڑا نہیں ہوا ، یونیورسٹی سیکورٹی گارڈ نے اسے بچایا اور جے این میڈیکل کالج میں داخل کرایا۔ رات11؍ بجے علاج کرانے کے بعد پرشانت شکایت درج کرانے پراکٹرآفس گیا۔ لڑائی کی وجہ طالب علم کی آپسی دشمنی اورکسی لڑکی سے بات چیت بتائی جارہی ہے۔پراکٹر پروفیسر ایم وسیم علی کے مطابق طالب علم کی شکایت کی بنیاد پر حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انسپکٹر ،سول لائنز پنکج مشرا کے مطابق طالب علم کی پٹائی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، اسکے سر پر چوٹیں ہیں، شکایت کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی، طالب علم پر کلمہ پڑھنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے اسکی کوئی تصدیق نہین ہوئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ