
پستان کینسرکے تئیں بیداری کیلئے اے ایم یو میں نکالا گیا مارچ
علی گڑھ، 27 اکتوبر (ہ س)۔
اجمل خاں طبیہ کالج کے شعبہ نسواں و قبالت نے شعبہ سوشل ورک کے تعاون سے بریسٹ کینسر آگہی ماہ کے موقع پر پستان کینسر کے سلسلہ میں ایک بیداری مارچ کا اہتمام کیا۔ یہ بیداری سرگرمی ہر سال اکتوبر میں دنیا بھر میں منعقد کی جاتی ہے۔یونیورسٹی میں ڈَک پوائنٹ سے شروع ہو کر بابِ سید پر یہ واک ختم ہوا جس کا مقصد پستان کے کینسر کی روک تھام، ابتدائی تشخیص کی اہمیت اجاگر کرنا اور مریضوں اور صحت یاب خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔بابِ سید پر منعقدہ اختتامی تقریب میں شعبہ نسواں و قبالت کی سربراہ پروفیسر صبوحی مصطفیٰ نے پستان کے کینسر سے متعلق بیداری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تشخیص اور دیکھ بھال اس مرض سے بچاؤ کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیداری اور تعلیم اس بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرنے اور صحت کے نتائج کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔کوآرڈینیٹر ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں لوگوں کو بروقت طبی مشورہ لینے کے لیے بااختیار بناتی ہیں اور بریسٹ ہیلتھ سے وابستہ شرم اور بدنامی کے خیال کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ڈاکٹر طوبیٰ رازی کی قیادت میں پی جی کے طلبہ نے ایک ڈراما پیش کیا، جس میں ڈاکٹر ابیحہ احمد خان اور ڈاکٹر فہمیدہ زینت نے بھی حصہ لیا۔ اس ڈرامے میں ڈاکٹروں سے رجوع کرنے، درست تشخیص کے طریقوں اور طبی رہنمائی کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر پروفیسر ایس آمنہ ناز بھی موجود تھیں۔سوشل ورک شعبہ کے اساتذہ ڈاکٹر محمد طاہر، ڈاکٹر شائنا، ڈاکٹر سمیرہ، ڈاکٹر محمد عارف خان اور ڈاکٹر محمد عذیر نے مہم کو کامیاب بنانے میں تعاون کیا۔
ڈاکٹر طاہر نے اس بات پر زور دیا کہ کمیونٹی کی شمولیت صحت بیداری مہمات کے لئے بہت اہم ہے۔ اختتامی کلمات میں دفتر رابطہ عامہ کی ممبر انچارج پروفیسر وبھا شرما نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں صحت عامہ اور سماجی ذمہ داری کے تسلسل کے سلسلہ میں اے ایم یو کے عزم کی عکاس ہیں۔ اس میں جدید طب اور یونانی طب دونوں کی نمائندگی ایک فالِ نیک ہے اور سماج کے لئے مفید ہے۔ڈاکٹر بلال تفسیر اور پراکٹوریل ٹیم کے ارکان نے پروگرام کو مربوط کرنے میں تعاون کیا۔ اجمل خاں طبیہ کالج کے پرنسپل پروفیسر بی ڈی خان اور ڈاکٹر فائزہ عباسی سمیت بڑی تعداد میں یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ وطالبات نے اس بیداری مارچ میں شرکت کی۔۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ