
علی گڑھ،27 اکتوبر (ہ س)۔
اے ایم یو کے شعبہ ارضیات کے سابق طالب علم ڈاکٹر ولی الرحمٰن کو حکومت ہند کی جانب سے ”راشٹریہ وگیان یووا – شانتی سروپ بھٹناگر ایوارڈ2025“ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ولی الرحمٰن اس وقت نیشنل سینٹر فار انٹارکٹک اینڈ اوشین ریسرچ، وزارتِ ارضیاتی علوم، حکومتِ ہند، واسکو ڈی گاما (گوا) میں سائنٹسٹ-ای کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہیں آئسوٹوپ جیو کیمسٹری اور انٹارکٹک آب و ہوا کی تحقیق کے میدان میں نمایاں کارناموں پر یہ اعزاز دیا جا رہا ہے۔ وہ ایک ممتاز ارضیاتی سائنس داں ہیں جن کی تحقیق مختلف موضوعات پر محیط ہے، جن میں انٹارکٹک آب و ہوا کی تغیر پذیری، پالیو اوشیانوگرافی، اور ہمالیائی علاقوں کے کٹاؤ اور تحلیل کے عمل شامل ہیں۔غیر روایتی آئسوٹوپ پیمائش کی ترقی میں ان کی تحقیقی خدمات نے عالمی آب و ہوا اور سمندری نظام کی بہتر تفہیم میں مدد کی ہے۔
ڈاکٹر ولی الرحمٰن نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے جغرافیہ میں بی ایس سی آنرز 2002 میں اور اطلاقی جغرافیہ میں ایم ایس سی 2004 میں مکمل کی، جبکہ جیوکیمسٹری میں پی ایچ ڈی فزیکل ریسرچ لیبارٹری، احمد آباد سے حاصل کی۔
انھیں متعدد ریسرچ فیلوشپ اور اعزازات سے نوازا گیا ہے جن میں الیگزینڈر فان ہمبولٹ فیلوشپ (جرمنی)، سرٹیفکیٹ آف میرٹ اِن پولر سائنس اینڈ ٹکنالوجی (2019)، وزارتِ ارضیاتی علوم کی جانب سے ینگ ریسرچر ایوارڈ (2021)، اور وزارتِ مائنزکی جانب سے نیشنل جیو سائنس ایوارڈ (2023) شامل ہیں۔
ڈاکٹر رحمٰن کے 50 سے زائد تحقیقی مقالے معروف بین الاقوامی جرائدمیں شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی تحقیقی خدمات نے انٹارکٹک اور سمندری علوم کے میدان میں ہندوستان کی بین الاقوامی ساکھ کو مستحکم کیا ہے۔
ڈاکٹر ولی الرحمٰن کی اس شاندار کامیابی پر اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی اپنے ایسے سابق طلبہ پر فخر محسوس کرتی ہے جو تحقیقی میدان میں نمایاں کارکردگی کے ذریعے اپنی مادرِ علمی کا نام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ولی الرحمٰن کی یہ دستیابی اُن نوجوان طلبہ کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہے جو ارتھ سائنسیز میں اپنا کریئر بنانا چاہتے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ