جھنجھنو، 20 اکتوبر (ہ س)۔ راجستھان کے جھنجھنو ضلع میں اتوار کی دیر رات، ایک ہسٹری شیٹر کو اغوا کرنے کے بعد فرار ہونے والے مجرموں کی کار ایک ٹرالی سے ٹکرا گئی۔ حادثے میں ایک اور ہسٹری شیٹر سمیت دو مجرموں کی موت ہو گئی۔ حادثہ اجیت گڑھ گاو¿ں کے قریب پیش آیا۔ پولس کے مطابق جیت کی دھانی کے رہنے والا ہسٹری شیٹر ڈینس باوریا اتوار کی رات تقریباً 10:30 بجے چورو بائی پاس پر شراب کی دکان کے پاس اپنی اسکارپیو میں بیٹھا تھا۔ اس کے بعد دو کیمپر گاڑیوں میں آئے تقریباً چھ مجرموں نے اسے گھیر لیا۔ ایک کیمپر گاڑی نے ڈینس کی اسکارپیو کو زور سے ٹکر ماری۔ تصادم کی آواز سن کر آس پاس کے لوگ موقع پر پہنچ گئے تاہم ملزمان نے لاٹھی اور ڈنڈے لہرا کر انہیں خوفزدہ کردیا۔
دو کیمپر گاڑیوں میں سوار مسلح مجرموں نے پہلے ہسٹری شیٹر ڈینس عرف نریش بواریا کی اسکارپیو کو ٹکر ماری۔ کار سے ٹکرانے کے بعد، مجرموں نے اپنے ہتھیاروں کا نشان لگایا اور اسے اسکارپیو سے باہر نکالا اور اپنی کار میں لے گئے۔ ہسٹری شیٹر پر حملے کے بعد بازار میں افراتفری مچ گئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اغوا کے بعد مجرموں نے وہاں کھڑی ڈینس کی اسکارپیو میںبھی توڑ پھوڑ کی۔ فرار ہوتے ہوئے مجرموں کی گاڑی سڑک کے کنارے کھڑی گاڑی سے بھی ٹکرا گئی جس سے گاڑی الٹ گئی اور دکانداروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کوتوالی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے ناکہ بندی کر دی۔ اے ایس پی دیویندر راجاوت نے چارج سنبھالا۔ پولیس کی متعدد ٹیموں نے رات بھر ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور اغوا کاروں کی تلاش شروع کردی۔ مجرموں نے ڈینس کو رسوڈا گاوں کے قریب پھینک دیا۔ اس کے بعد وہ پولیس سے بچنے کے لیے بھاگ نکلے۔ اس دوران چوڑی اجیت گڑھ گاوں کے قریب مجرموں کی کارایک ٹرالی سے ٹکرا گیا۔ اس حادثے میں ہشٹری شیٹر بابولال مکند گڑھ اور ونود مینا کی موت ہو گئی۔باقی تین مجرم زخمی ہیں وہ منڈوا کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔پولیس کی ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس واقعہ کے پیچھے بدنام زمانہ مجرم دیپک ملاسریا کا ہاتھ ہے۔ ڈینس باوریا اور دیپک ملاسریا کے درمیان طویل عرصے سے گینگ وار چل رہی ہے۔ دونوں گروہوں میں علاقے میں تسلط پر دیرینہ دشمنی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ یہ پرانی دشمنی اتوار کی رات ڈینس کے اغوا کا باعث بنی۔ ہسٹری شیٹر ڈینس باوریا کو ضلع کے سب سے بدنام مجرموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس کے خلاف ضلع بھر کے مختلف تھانوں میں 12 سے زائد فوجداری مقدمات درج ہیں، جن میں حملہ، بھتہ خوری، ڈکیتی، اور غیر قانونی اسلحہ رکھنا شامل ہے۔ ڈینس پر اس سے پہلے بھی کئی بار حملے ہو چکے ہیں۔ ضلع پولیس کے سپرنٹنڈنٹ برجیش جیوتی اپادھیائے نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آپسی دشمنی کا معاملہ ہے۔ شہر میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی چیک پوائنٹس اور گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan