تیج پرتاپ یادو پر نامزدگی کے بعد ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام، ایف آئی آر درجپٹنہ، 20 اکتوبر (ہ س)۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے اور جن شکتی جنتا دل کے صدر تیج پرتاپ یادو کے لیے مشکلات بڑھتی نظرآرہی ہیں۔ تیج پرتاپ پر بہار کے ویشالی ضلع میں مہوا اسمبلی سیٹ کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرتے وقت ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (مثالی ضابطہ اخلاق) کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے گزشتہ روز یہ جانکاری دی۔ضلع پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ویڈیو سوشل میڈیا پر ایک وائرل ہوئی جس میں یادو کو 16 اکتوبر کو اپنے نامزدگی جلوس کے دوران پولیس کے لوگو اور نیلی لال بتی کے ساتھ ایک ایس یو وی کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے بعد مہوا علاقے کے انچارج افسر نے متعلقہ تھانے میں شکایت درج کرائی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مکمل تفتیش کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ گاڑی پر لگا پولیس کا لوگو اور نیلی لال بتی نجی تھی۔ اس لیے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا۔بتا دیں کہ جن شکتی دل کے لیڈر تیج پرتاپ یادو 16 اکتوبر کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے ویشالی پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ ان کے حامیوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نامزدگی کے دوران ان کے قافلے میں شامل ایک گاڑی پر نیلی بتی اور پولیس کا لوگو لگا تھا۔ اس کا ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں اسے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ڈی ایس پی 1 راج کمار شاہ نے بتایا کہ جن شکتی جنتا دل کے لیڈر اور سابق وزیر تیج پرتاپ یادو کی ریلی میں پولیس لوگو اور بتی لگی گاڑی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ انتخابی مہم کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی سدھناتھ سنگھ کے بیٹے پرمود کمار یادو کی ذاتی گاڑی نکلی۔ ذاتی گاڑی پر پولیس کی بتی لگانا سنگین اور قابلِ سزا جرم ہے۔ بھوجپور ضلع میں گاڑی مالک اور ڈرائیور کے خلاف متعلقہ دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور گاڑی کو ضبط کر لیا گیا ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan