حیدرآباد 20،اکتوبر۔(ہ س) ۔
اے پی کے وزیرآئی ٹی لوکیش جو آسٹریلیا کے دورہ پر ہیں نے سڈنی کی رینڈوک یونیورسٹی آف نارتھ ساؤتھ ویلز کا دورہ کیا۔ یونیورسٹی کے نمائندوں نے وزیرموصوف کا شانداراستقبال کیا۔ لوکیش نے جدید تدریسی طریقوں ،اساتذہ کی تربیت اورقابل تجدید توانائی کے شعبوں میں سینئرایگزیکٹوزاور محققین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے آندھرا پردیش کی یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے ڈگری پروگرامس اور طلبہ کے تبادلے کے منصوبے شروع کرنے کی تجویزپیش کی۔ خاص طورپرمصنوعی ذہانت اورقابل تجدید توانائی کے شعبوں پرتوجہ مرکوز کرتے ہوئے آندھرا پردیش کے نوجوانوں کو جدید ٹکنالوجیزمیں تربیت دینے کے پروگرام شروع کرنے کی خواہش کی۔ انہوں نے ریاست میں ماحولیاتی چیلنجس سے نمٹنے کےلئے مستحکم زراعت اور پانی کے انتظام کے شعبوں میں مشترکہ تحقیق کرنے کی بھی تجویزپیش کی۔ لوکیش نے کہا کہ سولاراورونڈ پاورٹکنالوجیزمیں یواین ایس ڈبلیو کی مہارت کواستعمال کرتے ہوئے آندھراپردیش کی یونیورسٹیوں کے ساتھ توانائی کے شعبہ میں اشتراک کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ مائیکل کراوچ انوویشن سنٹرمزید کہا کہ کی مدد سے مقامی اسٹارٹ اپ کوفروغ دینے کے لئے انوویشن سنٹر قائم کئے جائیں اور ریاست کے آئی ٹی اور مینوفیکچرنگ شعبوں کے ساتھ اشتراک کرکے مشترکہ تحقیق،ترقی اورتکنیکی تبادلے کے پروگرام مستحکم کئے جائیں۔ وزیر نے ٹیلی میڈیسن پروگرامس میں شراکت داری کر کے دیہی علاقوں میں صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کی خواہش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسمارٹ سٹی منصوبوں اور پائیدار شہری ترقی میں تعاون کیاجائے اورموثر،ڈیٹا پرمبنی انتظام اورپبلک پالیسیوں میں یواین ایس ڈبلیوکی مہارت کو آندھرا پردیش حکومت کے ساتھ شیئر کیا جائے۔۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق