کولکاتہ، 20 اکتوبر (ہ س)۔
مغربی بنگال میں کروڑوں روپے کے رضی پاسپورٹ ریکیٹ کی جانچ کر رہی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اب سات مشتبہ پاکستانی شہریوں کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر اس ریکیٹ کے ذریعے ہندوستانی پاسپورٹ حاصل کیے تھے۔
ای ڈی حکام کے مطابق ان پاسپورٹوں کا بندوبست اندو بھوشن ہالدار نامی ایک تکنیکی ماہر نے کیا تھا، جو اس سنڈیکیٹ کا کلیدی آپریٹر بتایا جارہا ہے۔ ہالدار کو گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا تھا۔
تفتیش کاروں کو پتہ چلا ہے کہ ہلدار کا رابطہ ایک پاکستانی شہری آزاد ملک سے تھا جو ان سات لوگوں اور ہالدار کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق، ان سات مشتبہ افراد نے بھی ملک کی طرح ہی طریقہ اپنایا تھا ۔ پہلے فرضی بنگلہ دیشی شناختی کارڈ بنوایا ،پھر نقلی بھارتی دستایوزات کی بنیاد پر بھارتی شہریت حاصل کی ۔ اس کے بعد ملک نے کولکاتہ میں کرائے کے مکان سے حوالہ کاروبار اور فرضی پاسپورٹ ریکیٹ چلانا شروع کیا۔
ای ڈی نے اب تک تقریباً 250 پاسپورٹوں کی تفصیلات حاصل کی ہیں جن میں ان سات پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ بھی شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ہلدار نے صرف ملک کی سفارش پر تقریباً 2 کروڑ روپے کی غیر قانونی دولت جمع کی۔
ہلدار کو گزشتہ ہفتے نادیہ ضلع کے چکدہا سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس وقت عدالتی حراست میں ہے۔ ملک کو اس سال اپریل میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ بھی عدالتی حراست میں ہے۔
جعلی پاسپورٹ ریکیٹ کا سب سے پہلے مغربی بنگال پولیس نے گزشتہ سال پردہ فاش کیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک کئی گرفتاریاں کی جا چکی ہیں۔ اس کے بعد کیس کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے حوالے کر دیا گیا تاکہ منی لانڈرنگ کے زاویے کی جانچ کی جا سکے۔
ریاستی پولیس نے اس معاملے میں اب تک 130 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے جن میں 120 غیر قانونی بنگلہ دیشی درانداز بھی شامل ہیں۔ ان کے خلاف لک آو¿ٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ