نئی دہلی، 19 اکتوبر (ہ س)۔
دہلی پردیش کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ گرین پٹاخوں کی فروخت کی اجازت کی آڑ میں راجدھانی میں ممنوعہ پٹاخے بڑے پیمانے پر فروخت ہو رہے ہیں اور ریکھا گپتا حکومت ان پرکنٹرول کر نے میں ناکام ہو رہی ہے۔
دہلی حکومت پچھلے دو ہفتوں سے سبز پٹاخوں کے بارے میں بات کر رہی ہے لیکن ممنوعہ پٹاخوں کے استعمال پر قابو پانے کے سپریم کورٹ کے حکم کو نافذ کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔
دیویندر یادو نے اتوار کو ایک بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کے استعمال میں 40 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے ۔ اس کی آڑ میں دارالحکومت میں ممنوعہ پٹاخوں کی کھلے عام فروخت سے دیوالی کے بعد خاصی آلودگی پھیلے گی، جس کے لیے بی جے پی ذمہ دار ہے۔ دہلی میں سبز پٹاخوں کی اجازت کی آڑ میں ممنوعہ پٹاخے پڑوسی علاقوں جیسے گروگرام، غازی آباد، نوئیڈا اور فرید آباد سے بڑی تعداد میں درآمد کیے جا رہے ہیں اور دہلی کی ریکھا گپتا کا اس پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آدھے سے زیادہ لوگوں نے روایتی ممنوعہ پٹاخے استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود دہلی این سی آر میں ممنوعہ پٹاخے بڑے پیمانے پر فروخت ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال پٹاخوں پر مکمل پابندی کے باوجود لوگوں نے قوانین کو توڑا اور پٹاخے جلائے جس سے دیوالی کے بعد فضائی آلودگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ دیویندر یادو نے کہا کہ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے پیش گوئی کی ہے کہ اگر دیوالی کے موقع پر ضرورت سے زیادہ پٹاخے جلائے گئے تو 21 اکتوبر کو فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک پہنچ سکتی ہے۔ اس سے سانس کے مسائل اور آنکھوں میں جلن ہو سکتی ہے۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی زیادہ تعداد اور ٹریفک کی بھیڑ، گاڑیوں کے اخراج اور مقامی عوامل کی وجہ سے،اے کیو آئی پہلے ہی 300 سے تجاوز کر رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ