جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی امید پورٹل پر رجسٹریشن سے متعلق اہم اپیل
نئی دہلی،19اکتوبر(ہ س)۔جیساکہ آپ تمام حضرات کے علم میں ہے کہ آج ہندوستان کے مسلمانوں کو جن اہم اور حساس مسائل کا سامنا ہے، ان میں سب سے بڑا مسئلہ اوقاف اور ان کی جائیدادوں کے تحفظ کا ہے مثلا مساجد، مدارس، خانقاہیں، قبرستان، درگاہیں، امام باڑے اور د
جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی امید پورٹل پر رجسٹریشن سے متعلق اہم اپیل


نئی دہلی،19اکتوبر(ہ س)۔جیساکہ آپ تمام حضرات کے علم میں ہے کہ آج ہندوستان کے مسلمانوں کو جن اہم اور حساس مسائل کا سامنا ہے، ان میں سب سے بڑا مسئلہ اوقاف اور ان کی جائیدادوں کے تحفظ کا ہے مثلا مساجد، مدارس، خانقاہیں، قبرستان، درگاہیں، امام باڑے اور دیگر موقوفہ املاک۔ پارلیمنٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ2025 منظور کر لیا ہے جس کے مطابق دفعہ 43 کے تحت وہ تمام ”رجسٹرڈ اوقاف“ جو پہلے سے درج (registered) ہیں، انہیں رجسٹرڈ تسلیم کیا گیا ہے، لیکن دفعہ 3بی کے مطابق ان اوقاف کی ”موجودہ تفصیلات و کوائف“ کو لازمی طور پر ا±مید (UMEED) پورٹل پر درج اور اپ لوڈ کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔امید یعنی Unified Minority Mapping and Empowerment for Education, Employment, and Development پورٹل پر اندراج کی یہ قانونی شرط موجود ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) نے اس قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے ہندوستان کی سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے بعض دفعات کے سلسلے میں عارضی ریلیف (temporary relief) دیا ہے، تاہم یہ ریلیف اوقاف کے جامع تحفظ کے لیے ناکافی ہے، کیونکہ عدالت نے دفعہ 3B کے تحت تفصیلات اپ لوڈ کرنے کے عمل پر کوئی روک (stay) نہیں لگائی ہے اور یہ عمل5 دسمبر2025 سے قبل مکمل کیا جانا لازمی ہے۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس مدت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے درخواست بھی کی ہے اور یہ معاملہ فی الحال عدالت میں زیر غور ہے۔وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور ملک بھر میں وہ تمام اوقاف اور ان کی جائیدادیں جو ”پہلے سے رجسٹرڈ“ ہیں اور جن کی تفصیلات ریاستی وقف بورڈز (State Waqf Boards) کے ریکارڈ میں موجود ہیں، ان کا اندراج اور اپ لوڈنگ امید پورٹل پر فوری طور پر مکمل کی جانی چاہئے۔ لہٰذا تمام مسلمانوں سے پرزور اپیل ہے کہ وہ اپنے علاقائی سطح پر فوری طور پر اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے اوقاف اور ان کی جائیدادوں، جو پہلے سے رجسٹرڈ اور ریکارڈ شدہ ہیں، کی تفصیلات امید پورٹل پر اپ لوڈ کی جائیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایسے اوقاف اور ان کی جائیدادیں، جیسے مساجد، قبرستان اور دیگر مذہبی اوقاف شدید خطرے سے دوچار ہو سکتے ہیں اور ممکن ہے کہ وہ اپنے ”رجسٹرڈ وقف“ کے قانونی درجہ سے محروم ہوجائیں۔میں اس موقع پر انتہائی مخلصانہ اپیل کرتا ہوں کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے تمام ارکان، ملت کے ہمدرد، قومی، مذہبی و سماجی تنظیمیں، علماء، ائمہ مساجد، متولیان اور سماجی خدمت گذار حضرات اپنے اپنے علاقوں میں فوری طور پر مددگار مراکز (Help Desks) قائم کریں، تاکہ ”رجسٹرڈ اوقاف“ کی تفصیلات اور کوائف کو امید پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کا کام بآسانی انجام دیا جا سکے۔ اگر یہ عمل5 دسمبر2025تک مکمل نہ کیا گیا تو متعلقہ متولیان (Mutawallis) کو وقف ٹریبونل سے رجوع کر کے مہلت کی درخواست دینی پڑے گی اور تاخیر کی صورت میں وہ جرمانے اور قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مستقبل میں اوقاف کی اپ لوڈنگ مزید مشکل یا حتیٰ کہ ناممکن بھی ہو سکتی ہے۔ اس لیے آپ حضرات کو تاکید کے ساتھ یہ اہم مشورہ دیا جاتا ہے کہ ایسے مددگار مراکز ایسے افراد کے زیر انتظام ہوں جو تکنیکی مہارت (technical expertise) رکھتے ہوں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے پہلے ہی ریاستی سطح پر اوقاف کے تحفظ کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دی ہیں جو مددگار مراکز (Help Desks) کے قیام اور امید پورٹل پر اپ لوڈنگ کی تربیت فراہم کرنے کا کام کر رہی ہیں۔ تاہم یہ نہایت ضروری ہے کہ یہ اقدام ضلعی، تحصیلی، اور بلاک سطح تک وسیع کیا جائے، اگر وقت میں توسیع نہ ملی، تو یہ وقت نہایت محدود ہے۔لہٰذا میں تمام مسلمانوں، بالخصوص بااثر سماجی و مذہبی شخصیات اور خدمت گاروں سے پرزور درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس عمل کو تیز کریں اور امید پورٹل پر اوقاف کی تفصیلات کے اندراج کا عمل جلد از جلد مکمل کریں۔جب کسی وقف کی تفصیلات پورٹل پر اپ لوڈ ہو جائیں، تو اس کے ریکارڈ کو محفوظ رکھا جائے، کیونکہ ترمیم شدہ وقف ایکٹ (یعنی وقف ایکٹ برائے امید) کے تحت وہ وقف رجسٹرڈ شمار کیا جائے گا۔اگر اپلوڈنگ کے دوران کسی قسم کی دقت یا تکنیکی رکاوٹ پیش آئے تو ان مسائل کو تحریری طور پر متعلقہ وقف بورڈ کے دفتر میں درج کرایا جائے، تاکہ اس سلسلے میں قانونی یا عدالتی کارروائی کی جا سکے۔امید پورٹل کا لنک یہ ہے: umeed.minorityaffairs.gov.inاس اپیل کے ساتھ ایک فارم بھی منسلک ہے جس میں ان دستاویزات کی تفصیل درج ہے جو پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے درکار ہیں۔ایک بار پھر پورے ملک کے تمام مسلمانوں سے پرزور اپیل ہے کہ وہ اپنے دیہات، قصبات اور شہروں میں موجود اپنے اوقاف مثلاً مساجد، مدارس، قبرستان اور دیگر موقوفہ املاک کی تفصیلات بروقت امید پورٹل (UMEED PORTAL) پر درج کریں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، اِن شاءاللہ، ویڈیوز، مددگار مراکز اور مشاورتی رہنمائی کے ذریعے اس عمل میں قوم کی رہنمائی کرتا رہے گا اور اپ لوڈنگ کے دوران پیش آنے والی مشکلات یا تکنیکی مسائل کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔تمام اہل ایمان، دینی و سماجی کارکنان سے عاجزانہ درخواست ہے کہ وہ اس کام کو ایک دینی و ملی فریضہ سمجھتے ہوئے پورے نظم و ضبط اور تنظیمی طریقے سے امید پورٹل (UMEED PORTAL) پر اندراج کا عمل انجام دیں، تاکہ اوقاف کے تحفظ و بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande