لداخ, 16 اکتوبر (ہ س). لداخ کے ضلع لیہہ میں ریاستی درجہ کے مطالبے پر پھوٹنے والے پُرتشدد احتجاج کے بعد عائد پابندیاں 22 روز بعد ہٹا لی گئیں۔ ان احتجاجات میں چار افراد جان سے گئے تھے جبکہ 80 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ نے 24 ستمبر کو بی این ایس ایس کی دفعہ 163 کے تحت حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی تھی۔
ضلع مجسٹریٹ لیہہ رومی سنگھ ڈونک نے بدھ کو جاری اپنے حکم نامے میں کہا کہ 24 ستمبر کو نافذ کی گئی پابندیوں کو فوری طور پر واپس لیا جاتا ہے۔ڈی ایم کے مطابق یہ پابندیاں امن و عامہ کو برقرار رکھنے اور کسی بھی ممکنہ خلل سے بچنے کے لیے نافذ کی گئی تھیں۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ضلع میں حالات مکمل طور پر پُرامن ہیں اور کسی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ نہیں، جس کے بعد پابندیاں ہٹانے کی سفارش کی گئی۔
یاد رہے کہ معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب دو روز قبل ریاستی درجہ اور چھٹے شیڈول کے مطالبے پر مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں چار افراد ہلاک اور تقریباً 90 زخمی ہوئے تھے۔وانگچک کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت حراست میں لے کر جودھپور جیل منتقل کیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ سونم وانگچک لیہہ اپیکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے سرکردہ رہنما ہیں جو گزشتہ پانچ برس سے لداخ کو ریاستی درجہ اور آئینی تحفظات دینے کے مطالبے کی قیادت کر رہے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر