سپریم کورٹ نے ووٹ چوری کے معاملے میں ایس آئی ٹی سے جانچ کی درخواست کو خارج کر دیا۔
نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے ووٹ چوری کے الزامات کی ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے عرضی گزار سے کہا کہ وہ اپنی درخواست کو الی
ووٹ


نئی دہلی، 13 اکتوبر (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے ووٹ چوری کے الزامات کی ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی بنچ نے عرضی گزار سے کہا کہ وہ اپنی درخواست کو الیکشن کمیشن میں لے جائے اور مفاد عامہ کی عرضی کے طور پر عدالت سے رجوع نہ کرے۔

درخواست روہت پانڈے نے دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے خود راہل گاندھی کے الزامات کی تصدیق کی ہے اور اسے کافی ابتدائی ثبوت ملے ہیں۔ درخواست میں الزامات کی تحقیقات کے لیے سابق جج کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ عدالت کی ہدایات پر عمل درآمد اور ووٹر لسٹ کا آزادانہ آڈٹ مکمل ہونے تک ووٹر لسٹ میں مزید کوئی ترمیم یا حتمی شکل نہ دی جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی نے 7 اگست کو ایک پریس کانفرنس میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا۔ راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے الزامات پہلی نظر میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس لیے عوامی مفاد میں عدالت کی مداخلت ضروری ہے۔ راہل گاندھی کے الزامات کے مطابق 40,009 غلط ووٹر اور 10,452 ڈپلیکیٹ ووٹر تھے۔ بہت سے ووٹروں کے گھر کا پتہ اور والد کا نام ایک ہی تھا۔ ایک چھوٹے سے گھر میں 80 ووٹرز کے پتے تھے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ جب تک اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات نہیں ہو جاتی تب تک ووٹر لسٹ پر نظر ثانی یا حتمی شکل نہ دی جائے۔ اس میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کے لیے ووٹر لسٹوں کی تیاری اور اشاعت میں شفافیت، احتساب اور دیانتداری کے ساتھ کام کرنے کے لیے ایک طریقہ کار قائم کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے جائیں۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن مشین سے پڑھنے کے قابل اور سرچ ایبل ووٹر لسٹ جاری کرے تاکہ شہری اپنے ووٹوں کی تصدیق اور جانچ پڑتال کر سکیں۔ درخواست میں استدلال کیا گیا کہ ووٹر لسٹ میں تضادات آئین ہند کے آرٹیکل 326 کے تحت بالغ رائے دہی کے حق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ اس سے آئین کے آرٹیکل 324، آرٹیکل 14 اور 21 کی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande