لکھنو¿، 6 ستمبر (ہ س)۔
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی قومی صدر مایاوتی نے بھتیجے آکاش آنند کے سسر اشوک سدھارتھ کو معاف کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشوک نے کھلے عام اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے۔ انہیں اپنی غلطی کا احساس ہو گیا ہے اس لیے انہیں ایک اور موقع دے کر پارٹی میں واپس لیا گیا ہے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر لکھا کہ پارٹی کے سابق راجیہ سبھا ایم پی اشوک سدھارتھ، جنہوں نے کئی ذمہ دار عہدوں پر کئی سالوں تک کام کیا اور پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے چند ماہ قبل پارٹی سے نکال دیا گیا، نے آج سوشل میڈیا پر اپنی طویل پوسٹ کے ذریعے عوامی طور پر اپنی غلطی کی معافی مانگ لی ہے۔
انہوں نے پارٹی اور بی ایس پی کی تحریک کے ساتھ پوری طرح وفادار رہ کر بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو¿ امبیڈکر کی عزت نفس اور خود اعتمادی کی تحریک کو آگے بڑھانے میں دل و جان سے کام کرنے کا یقین دلایا ہے۔ تاہم انہیں اپنی غلطی کا بہت پہلے احساس ہو چکا تھا اور وہ مختلف سطحوں پر مسلسل اس کے لیے معذرت کر رہے تھے ۔ لیکن آج انہوں نے کھلے عام افسوس کا اظہار کیا ہے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی نے پارٹی اور تحریک کے مفاد میں انہیں موقع دینا مناسب سمجھا ہے۔ اس لیے بی ایس پی سے ان کے اخراج کا فیصلہ آج فوری اثر سے منسوخ کر کے انہیں پارٹی میں واپس لے لیا گیا ہے۔ امید ہے کہ پارٹی کے دیگر چھوٹے بڑے کارکنوں کی طرح وہ بھی پارٹی اور تحریک کو آگے لے جانے میں اپنے پورے جسم، دماغ اور جان سے حصہ ڈالیں گے۔
اشوک سدھارتھ مایاوتی کے بھتیجے اور بی ایس پی کے قومی کنوینر آکاش آنند کے سسر ہیں۔ ہفتہ کو انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی سے معافی مانگی اور پارٹی میں ایمانداری سے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس پر مایاوتی نے انہیں معاف کر دیا اور ان کا اخراج منسوخ کر کے انہیں پارٹی میں شامل کر لیا۔
غور طلب ہے کہ مایاوتی نے اس سال 12 جنوری کو اشوک سدھارتھ کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ