ایتھنول پالیسی اور مہنگے پٹرول ڈیزل پر حکومت کب جواب دے گی: پون کھیڑا
نئی دہلی، 4 ستمبر (ہ س)۔ کانگریس نے ایتھنول پالیسی اور پٹرول اور ڈیزل کی مہنگی قیمتوں پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے 10 سالوں میں کچھ بھی ٹھوس نہیں کیا جس کی وجہ سے عوام مہنگی پٹرولیم مصنوعات خریدنے پر مجبور ہیں۔ جمعرات کو
ایتھنول پالیسی اور مہنگے پٹرول ڈیزل پر حکومت کب جواب دے گی: پون کھیرا


نئی دہلی، 4 ستمبر (ہ س)۔

کانگریس نے ایتھنول پالیسی اور پٹرول اور ڈیزل کی مہنگی قیمتوں پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے 10 سالوں میں کچھ بھی ٹھوس نہیں کیا جس کی وجہ سے عوام مہنگی پٹرولیم مصنوعات خریدنے پر مجبور ہیں۔

جمعرات کو پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کے پرانے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو سستا پٹرول اور ڈیزل دینے کا وعدہ محض نعرہ ہی نکلا۔

کھیڑا نے کہا کہ جون 2014 میں وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر نتن گڈکری نے وعدہ کیا تھا کہ شہری کچرے سے ایتھنول بنا کر پٹرول 55 روپے اور ڈیزل 50 روپے فی لیٹر ملے گا، لیکن آج تک اس سمت میں کوئی ٹھوس کام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2018 میں یہ اعلان بھی کیا گیا تھا کہ پانچ بڑے پلانٹ لگائے جائیں گے، جہاں لکڑی کے پاو¿ڈر اور شہری فضلے سے ایتھنول تیار کیا جائے گا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ اب تک اس ٹیکنالوجی سے ایک لیٹر ایتھنول بھی نہیں بن سکا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب تک 627 کروڑ لیٹر ایتھنول تیار کیا جا چکا ہے، جس میں 56 فیصد گنے سے اور باقی اناج سے بنایا جاتا ہے، جب کہ کچرے اور لکڑی کا کوئی استعمال نہیں کیا جاتا۔ ایک لیٹر ایتھنول بنانے میں تقریباً تین ہزار لیٹر پانی خرچ ہوتا ہے جس سے ماحول کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔

کھیڑا نے کہا کہ ایتھنول سے کسانوں کو کتنا فائدہ ہوا اور اگر ای20 مکسچر عوامی پالیسی کا حصہ ہے تو کسی کو اس کا فائدہ کیوں نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو 2014 اور 2025 کے درمیان پٹرول اور ڈیزل پر سیس کے ذریعے جمع ہونے والے تقریباً 40 لاکھ کروڑ روپے کا حساب دینا چاہئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande