ممبئی، 4 ستمبر (ہ س)۔ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے جمعرات کے روز ممبئی میں
خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اشیاء و خدمات کے ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کی گئی اصلاحات ملک
کی صنعتوں اور صارفین کے لیے ایک غیر معمولی کامیابی اور بڑی راحت ثابت ہوں گی۔ ان
کے مطابق نئے ٹیکس ڈھانچے کے نتیجے میں مختلف مصنوعات کی کیٹیگریز پر جی ایس ٹی کی
شرح گھٹ کر 5 فیصد تک آ گئی ہے جس کا براہِ راست فائدہ کاروباری طبقے اور خریداروں
دونوں کو ہوگا۔
انہوں نے صنعت کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس سہولت کو براہِ راست صارفین
تک منتقل کریں تاکہ کھپت میں اضافہ ہو اور طلب کو مزید تقویت ملے۔ گوئل نے کہا کہ
’’ابتدائی سطح پر یہ فائدہ شاید کمپنیوں کے مالی حسابات میں فوری طور پر ظاہر نہ
ہو، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ بڑھتی ہوئی مانگ اور فروخت سب کے لیے فائدہ مند ثابت
ہوگی۔ کم قیمتیں لازمی طور پر زیادہ کھپت اور نئے کاروباری مواقع پیدا کرتی ہیں۔‘‘
پیوش گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم نے 15 اگست کو اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے عوام
کو جو خوش خبری دی تھی، وہ توقعات سے بڑھ کر ہے اور اس بار اشیاء و خدمات پر ریلیف
کا دائرہ کہیں زیادہ وسیع ہے۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ حکومت صرف موجودہ ٹیکس ڈھانچے کو بہتر نہیں بنا رہی
بلکہ ایک وسیع تر مستقبل کی حکمتِ عملی پر بھی عمل پیرا ہے۔ ہدف یہ ہے کہ 2047 تک
ہندوستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کو 4 ٹریلین ڈالر سے بڑھا کر 30 ٹریلین
ڈالر تک پہنچایا جائے۔ گوئل کے مطابق یہ طویل المدتی مقصد امرت کال میں مضبوط قیادت
اور اجتماعی تعاون کے ذریعہ ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے