پٹنہ، 4 ستمبر (ہ س)۔کانگریس کے پلیٹ فارم سے وزیر اعظم نریندر مودی کی ماں پر قابل اعتراض تبصرہ کے خلاف قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی خواتین طاقت کی طرف سے بلائے گئے بہار بند کا اثر آج بہار میں نظر آرہا ہے۔ یہ بند صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک یعنی کل 5 گھنٹے تک نافذ ررہا۔
بی جے پی، جے ڈی یو، ایل جے پی (رام بلاس )،ہم (ہندوستانی عوام مورچہ) اور آر ایل ایم او (راشٹریہ لوک مورچہ) کے لیڈر ریاست گیر بہار بند میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ بند کی قیادت بی جے پی مہیلا مورچہ کی صدر دھرم شیلا گپتا، جے ڈی یو مہیلا مورچہ کی صدر بھارتی مہتا، ایل جے پی (رام بلاس ) مہیلا مورچہ کی صدر شوبھا سنہا، آر ایل ایم او کی اسمرتی کشواہا اور ہم خاتون سیل کی صدر سمیتا شرما کر رہی ہیں۔
راجدھانی پٹنہ میں بھی بند کا اثر نظر آرہا ہے۔ ایم ایل اے سنجیو چورسیا اور خواتین کارکنان انکم ٹیکس گولمبرپر دھرنا دے رہے ہیں۔ مظاہرین نے سڑک جام کردیا۔ آرہ میں صبح سے ہی بی جے پی کارکنوں نے مٹھیا موڑ پر سڑک جام کردیا۔ بانکا ضلع میں بہار بند کا وسیع اثر دیکھا گیا۔ این ڈی اے کارکنوں نے ضلع کے مختلف مقامات پر سڑک جام کرکے احتجاج کیا اور دکانیں بند کروائیں۔ امرپور بلاک میں این ڈی اے کارکنوں نے بس اسٹینڈ چوک پر بانس کی لاٹھیاں رکھ کر احتجاج درج کرایا۔ اس دوران امر پور بازار کی تمام دکانیں بند رہیں اور بس اسٹینڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت بند رہی۔
اورنگ آباد میں بھی بند کا اثر دیکھا گیا۔ نوی نگر بلاک کے ٹنڈوا سمیت کئی مقامات پر دکانیں بند رہیں۔ سڑک جام ہونے سے لوگ گھنٹوں پھنسے رہے۔ ساتھ ہی کٹیہار میں ماحول اور بھی گرم ہوگیا۔ این ڈی اے کارکنوں نے شہید چوک، میرچائی باڑی چوک سمیت کئی مقامات پر جلوس نکالے، ٹائر جلائے اور راہل گاندھی-تیجسوی یادو کے خلاف نعرے لگائے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد نے کٹیہار میں احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی توہین ہے۔ ملک اسے ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔ ان کے ساتھ میونسپل کارپوریشن کی میئر اوشا دیوی اگروال سمیت درجنوں لیڈران سڑکوں پر آکر احتجاج کیا۔
کٹیہار-پورنیہ، کٹیہار-منیہاری اور کٹیہار-گیداباری راستوں پر صبح سے ہی گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ مسافر گھنٹوں پھنسے رہے۔ بھاگلپور جانے والی بسوں نے بھی نکلنے کے لیے راستے بدلنے کی کوشش کی لیکن بند کے حامیوں کے سامنے کوئی راستہ نہیں کھلا۔
دربھنگہ میں بی جے پی کی کال پر منعقدہ بہار بند کے تحت مہیلا مورچہ کی ضلع صدر سپنا بھارتی کی قیادت میں بڑی تعداد میں کارکنان دہلی موڑ بس اسٹینڈ پر سڑک پر نکل آئے اور راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کے خلاف نعرے لگائے۔ سپنا بھارتی نے کہاکہ جب تک راہل گاندھی اور تیجسوی یادو عوامی پلیٹ فارم سے وزیر اعظم سے معافی نہیں مانگیں گے، تب تک بی جے پی کا احتجاج جاری رہے گا۔ وہیں جے ڈی یو لیڈر ڈاکٹر عصمت جہاں نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ووٹر ادھیکاریاترا کے دوران وزیر اعظم کو گالی دینا بدقسمتی ہے۔
بہار بند کے تحت این ڈی اے کے کارکن سیوان کی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ گاڑیوں کی آمد و رفت روکی جا رہی ہے۔ این ڈی اے کارکنان دکانیں بند رکھنے کے لیے سڑک پر نکل آئے ہیں۔ یہاں آٹو بھی نہیں چل رہی ہیں۔ سہسرام میں بی جے پی-این ڈی اے کارکنوں نے سہسرام کے پوسٹ آفس کراسنگ کو روک دیا۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے جواہر پرساد اور للن پاسوان کی قیادت میں پوسٹ آفس کراسنگ کو بلاک کر دیا گیا ہے۔ اس دوران گاڑیوں کی قطاریں بھی لگ گئیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ماں کو گالی دینے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ کارکنوں نے راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کے خلاف بھی نعرے لگائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan