نئی دہلی، 02 ستمبر (ہ س)۔ تجربہ کار آسٹریلیائی تیزی گیندباز مچل اسٹارک نے ٹیسٹ اور ون ڈے فارمیٹس میں اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے۔ آسٹریلیا کیطویل عرصے سے چلی آ رہے تین تیز گیندبازوںپر مشتمل اٹیک میں سے دو ارکان اسٹارک اور ٹیسٹ کپتان پیٹ کمنز کو یکم اکتوبر سے نیوزی لینڈ میں شروع ہونے والی تین میچوں کی سیریز کے لیے منگل کو اعلان کردہ قومی ٹی 20 ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
کمنز کو گزشتہ ماہ کیریبیئن دورے کے بعد سے آرام دیا گیا ہے اور انہوں نے کمر کے نچلے حصے میں درد کی شکایت کی تھی جس کی وجہ سے نومبر میں انگلینڈ کے خلاف شروع ہونے والی ایشز سیریز کے لیے ان کی تیاری متاثر ہو رہی ہے۔
آسٹریلیا کے لیے 65 ٹی 20 بین الاقوامی میچوں میں 79 وکٹیں لینے والے 35 سالہ اسٹارک نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ ان کی ترجیح ہے اور انہیں اگلے دو برسوں میں ایک شدید بین الاقوامی شیڈول کے لیے تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔ اسٹارک اگلے سال ہونے والی ایشز اور ٹیسٹ سیریز اور 2027 میں ہونے والے اگلے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے پوری طرح فٹ ہونا چاہتے ہیں اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ انہیں کچھ کرنا ہوگا۔ آسٹریلیا کی کامیابیوں میں اسٹارک اہم رول ادا کرتے رہے ہیں اور وہ ٹی 20 فارمیٹ میں قومی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز کی فل لینتھ گیندوں نے اسٹرائیک باو¿لر کے طور پر ان کی ساکھ کو مضبوط کیا ہے۔
اسٹارک نے ایک آفیشل بیان میں کہا، ”میں آسٹریلیا کے لیے کھیلے گئے ہر ٹی20 میچ ، خاص طور پر 2021 کا ورلڈ کپ ، کے ہر ایک منٹ سے خوب لطف اندوز ہوا ہوں - صرف اس لیے نہیں کہ ہم جیتے، بلکہ اس لیے بھی کہ ہم ایک بہترین ٹیم تھے اور ہر چیز سے بڑھ کر، ہم نے اس کے دوران جو مزہ کیا۔“ انہوں نے مزید کہا، ”آگے دیکھنا (ٹی 20 سے ریٹائرمنٹ) میرے لیے ان مہمات کو تازہ کرنا، فٹ اور بہترین ہونے کا بہترین طریقہ ہے۔ اس سے گیندبازی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ سے قبل ہونے والے میچوں میں ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے بھی وقت مل جاتا ہے۔“
آسٹریلیا کے سلیکشن چیئرمین جارج بیلی نے کہا،”مچ کو آسٹریلیا کے لیے اپنے ٹی20 کیریئر پر بے حد فخر ہونا چاہیے۔ وہ 2021 کی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے ایک لازمی رکن تھے اور اپنے پورے کرکٹ کیریئر کی طرح، وہ اپنی وکٹ لینے کی صلاحیت کے ساتھ میچوں کا رخ موڑنے کی شاندار مہارت رکھتے تھے۔“ بیلی نے کہا، ”ہم مناسب وقت پر ان کے ٹی 20 کیریئر کو تسلیم کریں گے اور جشن منائیں گے، لیکن خوشی کی بات ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ممکنہ وقت تک ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ کھیلتے رہنے پر مرکوز ہیں۔“
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد