راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر ایک آزاد ادارہ ہونے کے باوجود اپنے کردار سے انحراف کا الزام لگایا۔
دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مبینہ ووٹ چوری کے معاملے پر کہا کہ آئین کو بچانا ان کی (قائد حزب اختلاف) کی ذمہ داری نہیں ہے، یہ ملک کے اداروں کا کام ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن خود ایک ادارہ ہے لیکن وہ ووٹ
ووٹ


دہلی، 18 ستمبر (ہ س)۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مبینہ ووٹ چوری کے معاملے پر کہا کہ آئین کو بچانا ان کی (قائد حزب اختلاف) کی ذمہ داری نہیں ہے، یہ ملک کے اداروں کا کام ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن خود ایک ادارہ ہے لیکن وہ ووٹ چوری میں مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب اس چوری کے خلاف ملک کے عوام ان کے ساتھ آ رہے ہیں۔

مبینہ ووٹ چوری کے معاملے پر کانگریس پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر میں جمعرات کو ایک ماہ میں دوسری بار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے (پہلی 7 اگست کو)، راہل نے الزام لگایا کہ کرناٹک کے الند اسمبلی حلقہ سے 6,018 ووٹروں کے ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام ناموں کو ان علاقوں سے ہٹا دیا گیا ہے جہاں کانگریس پارٹی نے 10 میں سے 8 پولنگ اسٹیشنوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس واقعہ کو ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیتے ہوئے راہل نے کہا کہ یہ جمہوریت پر حملہ ہے۔

راہل نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن خود اس مبینہ ووٹ چوری میں ملوث ہے، ایک آزاد ادارے کے طور پر اپنے کردار سے ہٹ گیا ہے۔ اب ملک کے عوام اس ناانصافی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں الیکشن کمیشن کے حکام انہیں خفیہ معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کرناٹک کے دو ووٹروں ببیتا اور سوریہ کانت کو اسٹیج پر بلایا۔ راہل نے کہا کہ ببیتا کا ووٹ منسوخ کر دیا گیا، اور سوریہ کانت کے نام کا غلط استعمال کیا گیا۔ تاہم جب سوریہ کانت سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ وہ اس سے بے خبر تھا۔ دونوں نے اسٹیج پر کھڑے ہوکر راہل گاندھی سے اتفاق کیا۔

راہل نے کہا کہ الند میں سوریہ کانت کے نام پر صرف 14 منٹ میں 12 ووٹ حذف کر دیے گئے۔ اسی طرح ناگراج نامی شخص نے صبح 4 بجے صرف 36 سیکنڈ میں دو ووٹ ڈیلیٹ کر دیے، جب کہ گوڈابائی کے نام پر 12 ووٹ ڈیلیٹ کر دیے گئے۔ راہل نے اسے کرناٹک سے باہر موبائل نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے سافٹ ویئر پر مبنی، آرکیسٹریٹڈ آپریشن بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں پہلے آنے والے شخص کے نام سے یہ عمل شروع کیا جاتا ہے جو ایک منظم سازش کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرناٹک پولیس سی آئی ڈی اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے جس میں تکنیکی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن نے سی آئی ڈی کی 18 درخواستوں کے باوجود ضروری ڈیٹا فراہم نہیں کیا۔

اپوزیشن لیڈر نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر ووٹ چوروں کو تحفظ دینے کے سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر آنے والے دنوں میں ایک بڑا انکشاف کریں گے، جسے انہوں نے ووٹ چوری کا ہائیڈروجن بم قرار دیا۔

راہل نے الند میں 6,018 ووٹوں کو حذف کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ یہ سافٹ ویئر سے چلنے والی کارروائی کا حصہ ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر کے چندر پور ضلع میں راجورا اسمبلی حلقہ کا بھی حوالہ دیا، جہاں اسی طرز کے ایک حصے کے طور پر 6,850 ووٹ شامل کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس مشق میں کانگریس کے حامیوں کو نشانہ بنایا گیا، خاص طور پر ان بوتھوں میں جہاں پارٹی کا مضبوط ووٹ بینک ہے۔ یہ صرف کرناٹک تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ ملک کے کئی حصوں میں ایسی ہی بے قاعدگیاں ہو رہی ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande