الیکشن کمیشن جوگاڑ کمیشن بن گیا ہے: اکھلیش یادو
لکھنو، 17 ستمبر (ہ س) ۔سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے ذریعہ شروع کردہ خصوصی گہرا جائزہ (ایس آئی آر) کی ساکھ پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایس آئی آر کو جعلی ووٹرز بنانے کے مترادف ق
الیکشن کمیشن جوگاڑ کمیشن بن گیا ہے: اکھلیش یادو


لکھنو، 17 ستمبر (ہ س) ۔سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے ذریعہ شروع کردہ خصوصی گہرا جائزہ (ایس آئی آر) کی ساکھ پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایس آئی آر کو جعلی ووٹرز بنانے کے مترادف قرار دیا۔اکھلیش یادو بدھ کو راجدھانی لکھنو میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے مرکزی الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو جوگاڑ کمیشن میں تبدیل کردیا ہے۔ ایس پی صدر نے دعویٰ کیا کہ یوپی کے بندیل کھنڈ کے مہوبا ضلع میں ایک ہی گھر میں 4 ہزار سے زیادہ ووٹ بنے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے الزام لگایا کہ گوتم بدھ نگر (نوئیڈا) میں ایک ہی پتے پر اسی طرح جعلی ووٹ بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں سے کہا کہ وہ بوتھ ایجنٹس کو مضبوط کریں اور جعلی ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دیں۔ ووٹوں کو کٹنے سے روکنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی نگرانی کرنی چاہیے کہ ووٹ باقی رہیں۔گورکھپور میں ایک طالب علم کے قتل پر اکھلیش نے یوگی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کاروبار جاری ہے۔ وہاں زمینوں کا ناجائز کاروبار، ناانصافی اور ظلم ہو رہا ہے۔ ان کا زیرو ٹالرنس کا نعرہ زیرو ہو گیا ہے۔ یہ حکومت روزگار فراہم کرنے سے قاصر ہے اور جو لوگ ملازم ہیں انہیں ٹی ای ٹی میں پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے بھی زمین پر قبضہ کرکے کچھ بنایا ہے تو وہی بلڈوزر جس نے سماج وادی پارٹی کے دفتر کو گرایا تھا وہ آپ کی یادگار کو بھی ڈھونڈ کر گرادیں گے۔ تم نے بہت سے لوگوں کے گھر گرائے ہیں۔ کمزوروں کو ڈراتے ہیں لیکن جب کمزوروں کو موقع ملتا ہے تو ان سے بھی نمٹا جائے گا۔اکھلیش نے مذہبی مقامات اور مندروں کی خوبصورتی اور تعمیر پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی یہ مانتا ہے کہ تعلیم، صحت اور روزگار سے زیادہ مذہبی مسائل اہم ہیں وہ ملک کی بربادی کا ذمہ دار ہے۔ آج ہم پیریار کو اس اقتباس کے ساتھ یاد کرتے ہیں۔مرکزی حکومت پنجاب کی خوشحالی کے لیے 15000 کروڑ روپے دے۔اکھلیش نے کہا کہ بھارتی حکومت پنجاب کی خوشحالی کے لیے کم از کم 15000 کروڑ روپے فراہم کرے، تب ہی کچھ راحت ملے گی۔ انہوں نے اتر پردیش میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کے لیے آگے آنے کی بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ریاست میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا بھی ازالہ ہونا چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande