ٹورین ایم پی ایس کی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست انٹری، لسٹنگ کے بعد اپر سرکٹ ہٹ
نئی دہلی، 16 ستمبر (ہ س)۔ انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی کمپنی ٹورین ایم پی ایس کے حصص نے آج اسٹاک مارکیٹ میں زبردست انٹری کرکے اپنے آئی پی او سرمایہ کاروں کو خوش کردیا۔ آئی پی او کے تحت کمپنی کے حصص 171 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے تھے، آج اسے ا
شیئر


نئی دہلی، 16 ستمبر (ہ س)۔ انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کی کمپنی ٹورین ایم پی ایس کے حصص نے آج اسٹاک مارکیٹ میں زبردست انٹری کرکے اپنے آئی پی او سرمایہ کاروں کو خوش کردیا۔ آئی پی او کے تحت کمپنی کے حصص 171 روپے کی قیمت پر جاری کیے گئے تھے، آج اسے این ایس ای کے ایس ایم ای پلیٹ فارم پر 22.80 فیصد کے پریمیم کے ساتھ 210 روپے کی سطح پر لسٹ کیا گیا تھا۔ لسٹنگ کے بعد اس اسٹاک کی خرید و فروخت میں اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے یہ شارٹ ٹائم میں 220.50 روپے کی اپر سرکٹ سطح پر پہنچ گیا۔ اس طرح کمپنی کے آئی پی او سرمایہ کاروں کو کاروبار کے پہلے دن ہی تقریباً 29 فیصد منافع حاصل ہوا۔

ٹورین ایم پی ایس کا 42.53 کروڑ روپے کا آئی پی او 9 اور 11 ستمبر کے درمیان سبسکرپشن کے لیے کھلا تھا۔ اس آئی پی او کو سرمایہ کاروں کی جانب سے اچھا رسپانس ملا، جس کی وجہ سے اسے مجموعی طور پر 11.69 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس میں، کوالیفائیڈ انسٹی ٹیوشنل خریداروں (کیو آئی بی) کے لیے ریزرو حصہ 15.89 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اسی وقت، غیر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (این آئی آئی) کے لیے ریزرو حصے کو 17.37 گنا سبسکرپشن ملا۔ اسی طرح خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے ریزرو حصہ 6.86 گنا سبسکرائب کیا گیا۔ اس آئی پی او کے تحت 42.53 کروڑ روپے کے 24,87,200 نئے حصص جاری کیے گئے ہیں۔ کمپنی آئی پی او کے ذریعے جمع ہونے والی رقم کو اپنی ورکنگ کیپیٹل کی ضروریات کو پورا کرنے اور عام کارپوریٹ مقاصد کے لیے استعمال کرے گی۔

کمپنی کی مالی حالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پراسپیکٹس میں کیے گئے دعوے کے مطابق، اس کی مالی حالت میں اتار چڑھاؤ آ رہا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی کا خالص منافع 22 لاکھ روپے تھا، جو اگلے مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 11.32 کروڑ روپے ہو گیا۔ اس کے بعد 2024-25 میں کمپنی کا خالص منافع 9.50 کروڑ روپے تک گر گیا۔ اس عرصے کے دوران کمپنی کی آمدنی میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مالی سال 2022-23 میں، کمپنی کو 10.86 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی، جو مالی سال 2023-24 میں بڑھ کر 44.17 کروڑ روپے اور مالی سال 2024-25 میں بڑھ کر 73.70 کروڑ روپے ہو گئی۔

اس دوران کمپنی پر قرضوں کا بوجھ بھی اتار چڑھاؤ کا شکار رہا۔ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر، کمپنی کا قرضہ 14.14 کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر کم ہو کر 7.17 کروڑ روپے رہ گیا۔ اس کے بعد مالی سال 2024-25 کے اختتام پر کمپنی کا قرض بڑھ کر 9.11 کروڑ روپے ہو گیا۔ اس مدت کے دوران کمپنی کے ریزرو اور سرپلس کے بارے میں بات کریں تو یہ مالی سال 2022-23 کے اختتام پر 1.98 کروڑ روپے کی سطح پر تھا، جو مالی سال 2023-24 کے اختتام پر بڑھ کر 13.29 کروڑ روپے ہو گیا اور مالی سال 2025-2024 کے اختتام پر بڑھ کر 27.90 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande