شعبہ امراض قلب کے زیر اہتمام لکھنؤ میں 15ویں مڈٹرم یوپی سی ایس آئی چیپٹر کا کامیاب انعقاد
علی گڑھ، 16 ستمبر (ہ س)۔ جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ امراض قلب نے 15ویں مڈٹرم ’اتر پردیش کارڈیک سوسائٹی آف انڈیا (یوپی سی ایس آئی)‘ چیپٹر کانفرنس، لکھنؤ میں کامیابی سے منعقد کی، جس کی قیادت آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر آصف حسن نے کی جبکہ پروفیسر نعیمہ خاتون (وائس چانسلر، اے ایم یو) سرپرست تھیں۔
کانفرنس کے سائنسی سیشن میں 54 پرزنٹیشن اور 30 ای پوسٹرز پیش کیے گئے، جن میں ریاست بھر کے نوجوان ماہرین امراض قلب کی کلینیکل مہارتیں اجاگر ہوئیں۔ پروگرام میں کے جی ایم یو لکھنؤ، بی ایچ یو، ایس جی پی جی آئی لکھنؤ، ایل پی ایس کانپور اور آر ایم ایل لکھنؤ جیسے بڑے اداروں کی نمائندگی رہی، تو وہیں جے این ایم سی، اے ایم یو کا شعبہ امراض قلب کیسیز کے حجم کے لحاظ سے چھٹے بڑے مرکز اور بچوں میں کیتھٹرائزیشن کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔
یہ پیش رفت خاص طور پر آر بی ایس کے اسکیم کے تحت پروفیسر شاد عبقری کی کوششوں کے مرہونِ منت ہے، جس میں نوزائیدہ بچوں کے لیے جان بچانے والی سرجری کی جاتی ہے۔ پروفیسر آصف حسن نے یوپی کیتھ ڈیٹا پیش کرتے ہوئے ریاست میں انٹروینشنل کارڈیالوجی کی موجودہ صورتحال، کامیابیوں، اور نظام میں موجود خلا کو اجاگر کیا۔ انہوں نے آیوشمان بھارت جیسی سرکاری اسکیموں کے کردار پر بھی روشنی ڈالی، جو عام لوگوں تک علاج کی رسائی کو ممکن بناتی ہیں۔
ایک خاص بات یہ رہی کہ چھوٹے شہروں کے ماہرین کو بھی اس پلیٹ فارم پر اظہار خیال کا موقع ملا، تاکہ وہ محدود وسائل میں کی جانے والی کاوشوں کو اجاگر کر سکیں۔ کانفرنس میں لکھنؤ، علی گڑھ، وارانسی، آگرہ، گورکھپور سمیت کئی شہروں کے سینئر اور جونیئر کارڈیالوجسٹ شریک ہوئے۔ جے این ایم سی کی جانب سے پروفیسر ایم یو ربانی، پروفیسر ملک اظہرالدین، پروفیسر شاد عبقری، ڈاکٹر معاذ قدوائی اور ڈاکٹر اطہر کمال نے فعال طور سے حصہ لیا۔ جے این ایم سی کے چار ڈی ایم طلبہ نے شرکت کی، جن میں ڈاکٹر علی ہادی نے پیدائشی امراض قلب پر اپنے پرزنٹیشن کے لیے پہلا انعام حاصل کیا۔ پروفیسر آصف حسن نے پروفیسر اجے پانڈے (صدر، یوپی سی ایس آئی)، پروفیسر شرد چندر (سکریٹری یوپی سی ایس آئی) اور دیگر رفقاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ 2027 میں یوپی سی ایس آئی کی مرکزی کانفرنس علی گڑھ میں منعقد کی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ