اگست میں ہندوستان کی انجینئرنگ سامان کی برآمدات میں 4.9 فیصد کا اضافہ
کولکاتا، 16 ستمبر (ہ س)۔ امریکہ کی تحفظ پسند پالیسیوں اور تجارتی جنگ کے چیلنجوں کے درمیان، بھارت نے انجینئرنگ کے سامان کی برآمد میںمضبوطی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگست 2025 میں ملک سے انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات 4.9 فیصد اضافے کے ساتھ 9.90 ارب امریکی ڈالر
Indias engineering goods exports rise 4.9% in August


کولکاتا، 16 ستمبر (ہ س)۔ امریکہ کی تحفظ پسند پالیسیوں اور تجارتی جنگ کے چیلنجوں کے درمیان، بھارت نے انجینئرنگ کے سامان کی برآمد میںمضبوطی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگست 2025 میں ملک سے انجینئرنگ کے سامان کی برآمدات 4.9 فیصد اضافے کے ساتھ 9.90 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ تعداد 9.44 ارب ڈالر تھی۔

انجینئرنگ ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ای ای پی سی انڈیا) کے مطابق، موجودہ مالی سال 2025-26 کے پہلے پانچ مہینوں (اپریل سے اگست تک) میں کل برآمدات 5.84 فیصد بڑھ کر 49.24 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔

ای ای پی سی انڈیا کے چیئرمین پنکج چڈھا نے بتایا کہ اگست میں یہ اضافہ حوصلہ افزا ہے، لیکن امریکی ٹیرف کی وجہ سے تناو کے ابتدائی رجحانات بھی ہیں۔ جولائی کے مقابلے اگست میں برآمدات میں تقریباً پانچ فیصد کمی ہوئی۔ چڈھا نے کہا کہ تقریباً 20 ارب ڈالر مالیت کی ہندوستانی انجینئرنگ برآمدات امریکی محصولات کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے یہ شعبہ غیر محفوظ ہے۔

ای ای پی سی انڈیا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سود کی مساوات کی اسکیم (انٹریسٹ ایکوالائزیشن اسکیم)کو دوبارہ نافذ کرے تاکہ برآمد کنندگان کو سستی شرحوں پر مالیات مل سکے۔ اس کے علاوہ مارکیٹ ایکسیس انیشیٹو (ایم اے آئی) کو بھی دوبارہ شروع کرنے اور مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ اسکیم چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کو نئے بازاروں کو تلاش کرنے، بین الاقوامی تجارتی میلوں میں شرکت کرنے اور عالمی سطح پر ہندوستان کی انجینئرنگ کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande