کولکاتا، 15 ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کولکاتا میں ہندوستانی فوج کے ایسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر وجے درگ (سابقہ فورٹ ولیم) میں تین روزہ مشترکہ کمانڈروں کی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی موجود تھے۔ یہ کانفرنس 'آپریشن سندور' کے بعد پہلی اعلیٰ سطحی تقریب ہے۔
دفاعی حکام کے مطابق آپریشن سندور سرحد پار سے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کے لیے ایک تعزیری اور ہدف بنا کر فوجی کارروائی تھی۔ آپریشن نے سہ فریقی خدمات کی درستگی، پیشہ ورانہ قابلیت اور منصوبہ بند حکمت عملی کا مظاہرہ کیا۔
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول، دفاعی سکریٹری راجیش کمار سنگھ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان اور فوج، فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس فورم کو مسلح افواج کا اعلیٰ ترین دماغی مقام سمجھا جاتا ہے، جہاں عسکری اور سیاسی قیادت تزویراتی، ادارہ جاتی اور آپریشنل ترجیحات پر غور و خوض کرتی ہے۔
اس سال کانفرنس کا موضوع ہے - 'اصلاحات کا سال: مستقبل کے لیے تبدیلی'۔ 16ویں ایڈیشن کا بنیادی فوکس مسلح افواج میں اصلاحات، تبدیلی، تکنیکی جدید کاری اور کثیر ڈومین تیاریوں کو مضبوط بنانا ہے۔ دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات فورسز کے گہرے انضمام کے عمل اور اعلیٰ سطحی آپریشنل تیاری کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
وزیر اعظم مودی کل شام آسام سے کولکاتا پہنچے اور راج بھون میں رات گزارنے کے بعد پیر کی صبح تقریباً 9:30 بجے وجے درگ پہنچے۔ وہ دوپہر میں بہار کے پورنیہ کے لیے روانہ ہوں گے۔ پچھلے پانچ مہینوں میں وزیر اعظم کا بنگال کا یہ چوتھا اور ایک ماہ کے اندر دوسرا دورہ ہے۔ مشترکہ کمانڈروں کی آخری کانفرنس سال 2023 میں بھوپال میں ہوئی تھی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی