جموں۔سرینگر قومی شاہراہ پر بھاری ٹریفک جام سے مسافر پریشان
جموں۔سرینگر قومی شاہراہ پر بھاری ٹریفک جام سے مسافر پریشان جموں، 15 ستمبر (ہ س)۔ جموں۔سرینگر نیشنل ہائی وے پر تھرڈ علاقے میں سنگین ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کیونکہ لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے صرف ایک لین کھلا ہے، جس کے باعث ہزاروں گاڑیاں سڑک پر
Jknh


جموں۔سرینگر قومی شاہراہ پر بھاری ٹریفک جام سے مسافر پریشان

جموں، 15 ستمبر (ہ س)۔ جموں۔سرینگر نیشنل ہائی وے پر تھرڈ علاقے میں سنگین ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کیونکہ لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے صرف ایک لین کھلا ہے، جس کے باعث ہزاروں گاڑیاں سڑک پر پھنس گئی ہیں۔ حکام کے مطابق، تھرڈ میں لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے قومی شاہراہ بند ہو گئی تھی اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا نے پہاڑ کاٹ کر عارضی راستہ بنایا ہے۔ ادھمپور کے ڈپٹی ایس پی ٹریفک جتیندر سنگھ نے بتایا کہ تقریباً 300 میٹر تک لینڈ سلائیڈ ہونے کی وجہ سے یہ عارضی راستہ بنایا گیا، جو بھاری ٹریفک کے لیے موزوں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عارضی راستہ صرف تقریباً 40 ٹرک فی گھنٹہ سہولت فراہم کر سکتا ہے، جبکہ بھاری ٹرکوں، ایمبولینسز اور دیگر گاڑیوں کی آمد کے ساتھ ٹریفک جام مزید بڑھ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ادھمپور سے تھرڈ کا سفر دو گھنٹے تک طویل ہو گیا ہے۔ تقریباً 2,000 ٹرک اس وقت سڑک پر پھنسے ہوئے ہیں۔ جموں سرینگر نیشنل ہائی وے کشمیر وادی کے لیے نہایت اہم راستہ ہے جو نہ صرف مسافروں بلکہ ضروری اشیائے خوردونوش کی ترسیل کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے مسلسل بارشوں کی وجہ سے پیش آنے والے لینڈ سلائیڈ اور فلیش فلڈز کی وجہ سے یہ شاہراہ متاثر ہے۔

نو ستمبر کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے تھرڈ گاؤں کا دورہ کیا اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔این ایچ اے آئی کے ریجنل آفیسر آر ایس یادو نے انہیں بتایا کہ بحالی کے کام کے لیے مشینری اور افرادی قوت تعینات کی گئی ہے تاکہ جلد از جلد شاہراہ کو بحال کیا جا سکے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

گزشتہ ماہ اگست کے آخری ہفتے میں شدید بارشوں نے لینڈ سلائیڈ، فلیش فلڈ اور سڑک بندش کی شکل اختیار کر لی تھی، جس کی وجہ سے این ایچ-44 کئی اضلاع سے کٹ گئی تھی۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande