2026 کے آخر تک دہلی میں تمام بسیں الیکٹرک ہو جائیں گی: وزیر اعلیٰ
نئی دہلی، 15 ستمبر (ہ س)۔ دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے پیر کو کہا کہ 2026 کے آخر تک قومی راجدھانی میں تمام بسیں برقی ہو جائیں گی۔ ہر بس ڈپو میں الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن بھی ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں 10 ''نمو جنگلات'' تیار کیے جائ
2026 کے آخر تک دہلی میں تمام بسیں الیکٹرک ہو جائیں گی: وزیر اعلیٰ


نئی دہلی، 15 ستمبر (ہ س)۔

دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے پیر کو کہا کہ 2026 کے آخر تک قومی راجدھانی میں تمام بسیں برقی ہو جائیں گی۔ ہر بس ڈپو میں الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن بھی ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی میں 10 'نمو جنگلات' تیار کیے جائیں گے، جہاں ہرے بھرے ماحول کو فروغ دیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ نے یہاں ایک میڈیا تنظیم کے ایک پروگرام میں کہا کہ دہلی میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے 'ڈسٹ لٹیگیشن پروگرام' لاگو کیا گیا ہے اور بلند و بالا عمارتوں پر دھوئیں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پروگرام میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی آل انڈیا ایگزیکٹو کے مدعو رکن اور ماہر تعلیم مکل کانیتکر، پنچجنیہ کے ایڈیٹر ہتیش شنکر سمیت کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ راجدھانی میں 1200 'آروگیہ مندر' بنائے جا رہے ہیں، جہاں ہر طرح کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ کیجریوال حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے صرف پرالی کو ختم کرنے کے لیے دوا بنانے کی تشہیر کی، لیکن کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ یہاں تک کہ طبی عملے کو بھی یومیہ اجرت والے مزدوروں کی طرح چھوڑ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دہلی-این سی آر کا جدید انفراسٹرکچر مرکزی حکومت کا تحفہ ہے اور اس کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا کافی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی 2.5 کروڑ آبادی میں 700 سلم کلسٹرز اور 180 غیر مجاز کالونیاں ہیں، جنہیں منظم کرنے پر کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کو آئی ٹی، سیاحت اور تعلیم کا مرکز بنانے کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی طاقت اس کی ثقافت اور تنوع ہے، لیکن کمزوری یہ ہے کہ لوگ اسے اپنا گھر سمجھ کر اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے۔ گپتا نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے تکبر کے ساتھ فنڈز کا صحیح استعمال نہیں کیا اور صرف تشہیر پر توجہ دی۔ دہلی کی محنت کی کمائی سے بنائے گئے شیش محل جیسے منصوبوں پر پیسہ ضائع کیا گیا، اب ہماری حکومت بننے کے بعد اس میں لگائے گئے پیسے کو سود سمیت واپس لیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وکست بھارت2047 کا ہدف اسی وقت حاصل کیا جائے گا جب دہلی میں اچھی سڑکیں، بہتر ٹرانسپورٹ اور مناسب پانی کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ اس موقع پر پنچجنیہ کے ایڈیٹر ہتیش شنکر نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی بحث صرف ترقی کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ عزم کے بارے میں بھی ہے۔ ہندوستان کی تہذیب اور خوشحالی کی گونج ہڑپہ سے پاٹلی پترا تک سنائی دیتی ہے اور یہ سفر آج کے جدید ہندوستان کی تعمیر میں بھی نظر آتا ہے۔ شہری ترقی صرف عمارتوں اور سڑکوں کی تعمیر نہیں ہے، بلکہ یہ جامع ہندوستان کی نئی طاقت کی عکاسی کرتی ہے۔ آج جب 'وششٹ بھارت 2047' کا تصور پیش کیا جا رہا ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کا مستقبل کس سمت میں جا رہا ہے۔ شنکر نے کہا کہ یہ کانفرنس صرف پالیسیوں اور منصوبوں کا پلیٹ فارم نہیں ہے بلکہ ہندوستان کے خود اعتمادی اور قدیم سے جدید تک اس کے سفر کی علامت ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande