ہماچل میں لینڈ سلائیڈنگ سے 598 سڑکیں اور تین قومی شاہراہیں بند، کانگڑا میں ملبے تلے پھنسے تارکین وطن خاندان
شملہ، 15 ستمبر (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں موسلادھار بارش کا قہر اب بھی جاری ہے۔ ضلع کانگڑا کے علاقے جوالی میں ایک اسپتال کے قریب پیر کی صبح مٹی کا تودہ گرا، جس میں ایک مہاجر خاندان ملبے تلے دب گیا۔ اس حادثے میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ علاقے میں مسلسل بارش
598 roads and 3 NH closed due to landslide in Himachal


شملہ، 15 ستمبر (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں موسلادھار بارش کا قہر اب بھی جاری ہے۔ ضلع کانگڑا کے علاقے جوالی میں ایک اسپتال کے قریب پیر کی صبح مٹی کا تودہ گرا، جس میں ایک مہاجر خاندان ملبے تلے دب گیا۔ اس حادثے میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ علاقے میں مسلسل بارش کی وجہ سے ندی اور نالے طغیانی پر ہیں اور کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھی ہو رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے کانگڑا، اونا، ہمیر پور، بلاس پور اور منڈی اضلاع میں اورنج الرٹ جاری کیا ہے اور شملہ، سولن، کلو، چمبہ اور سرمور میں پیر کی دوپہر تک ایلو الرٹ جاری کیا ہے۔ 16 ستمبر کو کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کے لیے ایلو الرٹ رہے گا۔ 17 سے 21 ستمبر تک ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہے، حالانکہ اس دوران کوئی الرٹ نہیں ہوگا۔ کل رات سے صبح تک سب سے زیادہ 56 ملی میٹر بارش منڈی ضلع کے جوگندر نگر میں ریکارڈ کی گئی۔ پالم پور میں 48 ملی میٹر، پانڈوہ میں 40 ملی میٹر اور کانگڑا میں 34 ملی میٹر بارش ہوئی۔

شدید بارش کی وجہ سے ریاست بھر میں ٹریفک اور بجلی اور پانی کی فراہمی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق ریاست میں تین قومی شاہراہیں اور کل 598 سڑکیں پیر کی صبح تک بند ہیں۔ ان میں کلو ضلع میں این ایچ-03 اور این ایچ-305 سمیت 172 رابطہ سڑکیں، منڈی میں 201، شملہ میں 57، کانگڑا میں 46، چمبا میں 29، سرمور میں 21، بلاسپور اور این ایچ-503اے میں 18 اور ضلع اونا میں 20 سڑکیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست میں 500 بجلی کے ٹرانسفارمر اور 184 پینے کے پانی کی اسکیمیں ٹھپ پڑی ہیں۔ منڈی سب سے زیادہ 314 ٹرانسفارمرمتاثر ہوئے ہیں، جبکہ شملہ میں پینے کے پانی کی 49 اسکیمیں بند ہیں۔

مانسون کی تباہ کاریوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اب تک 404 افراد ہلاک، 462 زخمی اور 41 افراد لاپتہ ہیں۔ ضلع سطح پر سب سے زیادہ 61 اموات منڈی میں ہوئی ہیں۔ کانگڑا میں 55، چمبا میں 50، کلّو میں 44 اور شملہ میں 43 لوگوں کی اموات ہوئی ہیں۔ شدید بارش اور تباہی کے باعث 1440 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 6007 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ 485 دکانیں اور 6036 گوشالائیں بھی منہدم ہو گئی ہیں۔ مویشیوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔ اب تک 2094 جانوروں اور 26 ہزار سے زائد پولٹری پرندوں کی موت ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق، ہماچل پردیش کو اس مانسون کے موسم میں سرکاری املاک کو 4,489 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔ سڑکیں اور پل ٹوٹنے سے سب سے زیادہ نقصان محکمہ تعمیرات عامہ کو ہوا ہے۔ اب تک ریاست بھر میں 140 لینڈ سلائیڈنگ، 97 فلیش فلڈ اور 46 بادل پھٹنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں ہماچل کے آفت سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے کیا ہے۔ انہوں نے کانگڑا میں آفت سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کی اور ریاست کے لیے 1500 کروڑ روپے کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کے کئی ریاستی وزراء بھی امدادی کاموں اور نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے چمبا، منڈی اور کلّو اضلاع کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان دوروں کے بعد وہ وزیر اعظم کو آفات سے متعلق صورتحال کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande