نئی دہلی، 13ستمبر(ہ س)۔عام آدمی پارٹی نے دہلی کی خستہ حال قانون و انتظامیہ کو لے کر بی جے پی پر سخت حملہ بولا ہے۔ آپ کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی سنجیو جھا نے کہا کہ بی جے پی کی چار انجن والی حکومت میں دہلی کی قانون و انتظامیہ تباہ ہو چکی ہے۔ روز قتل اور ریپ کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ جنوری سے جون تک دہلی میں 250 قتل سمیت 1 لاکھ 18 ہزار سے زیادہ مقدمات درج ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملتی تھی لیکن اب تو ہائی کورٹ کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی ملنے لگی ہے۔ انہوں نے بی جے پی سے سوال کیا کہ دہلی میں مجرم اتنے بے خوف کیوں ہیں؟ کہیں بی جے پی اور مجرموں کے بیچ کوئی گٹھ جوڑ تو نہیں ہو گیا ہے؟ ہفتے کے روز آپ ہیڈکوارٹر پر پریس کانفرنس کر کے بُراڑی سے رکن اسمبلی سنجیو جھا نے کہا کہ جب دہلی میں اسمبلی انتخابات ہو رہے تھے تب بی جے پی کے بڑے بڑے لیڈران اور وزیر اعظم تک نے کہا تھا کہ دہلی میں ڈبل انجن کی حکومت ہونی چاہیے۔ اگر ڈبل انجن کی حکومت بنے گی تو دہلی کی حالت سدھرے گی۔ لیکن پچھلے سات مہینوں میں دہلی مزید برباد ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں قانون و انتظامیہ کی حالت یہ ہے کہ ہر دن کہیں نہ کہیں قتل، ریپ سمیت دیگر جرائم ہو رہے ہیں۔ جمعہ کو شمال مشرقی دہلی کے کروال نگر اسمبلی حلقے میں ایک شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ بُراڑی میں تین دن پہلے ایک شخص کو ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا گیا۔ دہلی ہائی کورٹ میں بم رکھنے کی خبر آئی۔ ہر روز الگ الگ اسکولوں میں بم کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔سنجیو جھا نے کہا کہ اب تو دہلی میں ڈبل انجن کی حکومت ہے۔ دہلی پولیس کے جنوری سے جون تک کے اعداد و شمار کے مطابق سنگین جرائم 2,209 ہوئے جبکہ کم سنگین جرائم 1,16,613 ہوئے۔ مجموعی طور پر دہلی میں جنوری سے جون تک 1,18,822 جرائم ہوئے۔ ان میں 250 مقدمے صرف قتل کے ہیں۔ یہ گزشتہ پانچ مہینوں کے اعداد و شمار ہیں جبکہ دہلی میں ڈبل انجن کی حکومت ہے۔ سنجیو جھا نے کہا کہ تین دن پہلے دہلی کے وزیر داخلہ آشیِش سود نے کہا تھا کہ پہلے جرائم اس لیے ہوتے تھے کیونکہ دہلی کی حکومت اور مرکزی حکومت میں تال میل نہیں تھا۔ لیکن اب تو تال میل ہے، پھر جرائم پہلے سے زیادہ کیوں بڑھ گئے؟ اگر تال میل کے بعد جرائم بڑھ رہے ہیں تو کہیں یہ تال میل مجرموں کے ساتھ تو نہیں ہو گیا؟ کیونکہ تال میل کے بعد جرائم بڑھ رہے ہیں تو ذمہ داری تو بی جے پی کی ہی بنتی ہے۔سنجیو جھا نے بی جے پی کی دہلی اور مرکزی حکومت سے پوچھا کہ جب سارا تال میل ہے پھر بھی جرائم کیوں بڑھ رہے ہیں؟ مجرم اتنے بے خوف کیسے ہیں؟ آخر اس پر قابو کیوں نہیں پایا جا رہا؟ جرائم کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری کس کی ہے؟ دہلی کی عوام نے بڑی امیدوں کے ساتھ بی جے پی کی حکومت چنی تھی۔ لوگوں کو لگا تھا کہ ڈبل انجن کی حکومت بنے گی، دونوں کے بیچ تال میل ہوگا اور ہر کام آسان ہو جائے گا۔ لیکن جتنے انجن بڑھ رہے ہیں دہلی میں قانون و انتظامیہ کی حالت اتنی ہی خراب ہوتی جا رہی ہے۔سنجیو جھا نے مرکزی وزیر داخلہ اور دہلی حکومت سے درخواست کی کہ دہلی کی عوام کو اس طرح بدحال نہ کریں۔ آج لوگ یہ کہنے لگے ہیں کہ دہلی کی سڑکوں پر نکلنا محفوظ نہیں ہے۔ دہلی ملک کی راجدھانی ہے، اسے جرائم کی راجدھانی مت بنائیے۔ بی جے پی کے وزراءکہتے تھے کہ اگر تال میل ٹھیک ہو تو جرائم کم ہو سکتے ہیں۔ لیکن اب شک ہوتا ہے کہ کہیں تال میل مجرموں کے ساتھ تو نہیں ہو گیا؟ سنجیو جھا نے کہا کہ دہلی کی قانون و انتظامیہ کی ذمہ داری دہلی اور مرکزی حکومت کی ہے۔ دونوں حکومتیں اپنی ذمہ داری نبھائیں۔ دہلی میں صرف ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے لوگ رہتے ہیں۔ اگر دہلی محفوظ نہیں رہے گی تو ملک کے ساتھ ساتھ بیرونِ ملک میں بھی نام خراب ہوگا۔ وزیر اعظم، مرکزی وزیر داخلہ دہلی میں ہی رہتے ہیں۔ انہیں دہلی کی سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھالنی چاہیے۔ سنجیو جھا نے امید ظاہر کی کہ دہلی اور مرکزی حکومت اس پر توجہ دے گی اور مسلسل بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais