پٹنہ، یکم ستمبر (ہ س)۔بہار مین گذشتہ 17اگست کو سہسرام سے شروع ہوئی عظیم اتحاد کی ووٹر ادھیکار یاترا کا پٹنہ میں پیر کے روز اختتام ہوگیا۔ اس موقع پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے مرکزی حکومت پر کئی الزامات لگائے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ بنگلورو سنٹرل کی مہادیو پورہ سیٹ پر ایک لاکھ سے زیادہ فرضی ووٹ تھے۔ ہم وہاں 6 سیٹیں جیتتے ہیں۔ لیکن مہادیو پورہ میں ہمارا صفایا ہو گیا اور یہی وجہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لوک سبھا انتخابات جیت گئی۔
الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ وہ نہ تو ویڈیو گرافی کا ثبوت دیتے ہیں اور نہ ہی سنتے ہیں۔ ہمیں شواہد اکٹھے کرنے میں 4 ماہ لگے۔ ایسے میں میں بہار کے نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ووٹ چوری کا مطلب حقوق، ریزرویشن، روزگار، تعلیم، جمہوریت اور نوجوانوں کے مستقبل کی چوری ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ سنیں بی جےپی کے لوگ ، مہادیو پورہ میں ایٹم بم سے بھی بڑا ہائیڈروجن بم دکھایا گیا۔ بی جے پی والوں، تیار ہو جاؤ، ہائیڈروجن بم آنے والا ہے۔ پورے ملک کو آپ کی چوری کا پتہ چل جائے گا۔ یہ ایک انقلابی ریاست ہے۔ یہاں سے پیغام دیا گیا، ووٹ چوری نہیں ہونے دیں گے۔ آنے والے وقت میں ہائیڈروجن بم کے بعد مرکز کی بی جے پی حکومت اس ملک کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گی۔
راہل نے کہا کہ مہاراشٹر میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی)، کانگریس پارٹی اور شیوسینا سے الیکشن چرایا گیا، یہ سچ ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے بعد ووٹر لسٹ میں تقریباً ایک کروڑ نئے ووٹروں کا اضافہ ہوا ہے۔ نئے ووٹر ووٹ دیتے ہیں، وہ ہمارے اتحاد کو ووٹ دیتے ہیں، ہمیں اسمبلی میں اتنے ووٹ نہیں ملے جتنے لوک سبھا میں ملے۔ تمام ووٹ بی جے پی کے کھاتے میں گئے۔ تینوں پارٹیوں کا صفایا ہو گیا، الیکشن کمیشن اور بی جے پی نے مل کر ووٹ چرائے۔
انہوں نے کہا کہ بہار کے نوجوان اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، یاترا کے دوران وہ ہمارے پاس آتے تھے اور نعرے لگاتے تھے۔ درمیان میں بی جے پی کے لوگ کالے جھنڈے دکھا رہے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میںووٹر ادھیکاریاترانے 23 اضلاع سے ہوتے ہوئے 16 دنوں میں تقریباً 1300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور 60 اسمبلی حلقوں سے گزرا۔ یہ یاترا یکم ستمبر کو پٹنہ میں ووٹر ادھیکار مارچ نکال کر اختتام پذیر ہوا۔ اس یاتراکے دوران راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور انڈیا اتحاد کے رہنما موجود تھے۔ عظیم اتحاد کے سرکردہ رہنماؤں نے عوامی جلسوں اور روڈ شو کے ذریعے ووٹروں سے بات چیت کی اور لوگوں کو ووٹ اور حق رائے دہی کے بارے میں آگاہ کیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan