شدید بیمار قیدیوں کی جلد رہائی کے قوانین کو آسان اور واضح کیا جائے: وزیراعلیٰ
لکھنو¿، یکم ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سنگین بیماریوں میں مبتلا قیدیوں کی جلد رہائی سے متعلق قواعد کو زیادہ آسان، واضح اور انسانی انداز میں بیان کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔پیر کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر منعقدہ جیل انتظامیہ اور اصل
شدید بیمار قیدیوں کی جلد رہائی کے قوانین کو آسان اور واضح کیا جائے: وزیراعلیٰ


لکھنو¿، یکم ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سنگین بیماریوں میں مبتلا قیدیوں کی جلد رہائی سے متعلق قواعد کو زیادہ آسان، واضح اور انسانی انداز میں بیان کرنے کی ضرورت کا اظہار کیا۔پیر کو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر منعقدہ جیل انتظامیہ اور اصلاحاتی خدمات کے جائزہ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ریاست کی پالیسی کو مزید شفاف اور موثر بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ اہل قیدیوں کی رہائی پر ازخود غور کیا جانا چاہیے اور اس کے لیے انہیں الگ سے درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مہلک امراض میں مبتلا ملزمان کی اصل تعداد، جن کی رہائی کے بعد صحت یابی کے معقول امکانات ہیں اور ایسے قیدی جو اس جرم کے ارتکاب کے لیے مستقل طور پر نا اہل ہوں جس کے لیے وہ بڑھاپے، معذوری یا بیماری کی وجہ سے سزا یافتہ ہیں، نیز مہلک امراض یا کسی بھی قسم کی معذوری میں مبتلا اور مستقبل قریب میں مرنے والے مجرموں کا سروے کرایا جائے۔ ریاست کی جیلیں خواتین اور بزرگوں کو ترجیحی بنیادوں پر رہا کرنے کا نظام ہونا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے قیدیوں کو زراعت، گائے کی خدمت وغیرہ جیسے کاموں سے جوڑ کر جیل کی مدت کا اچھا استعمال کرنے کے انتظامات کرنے کی ضرورت کی بھی نشاندہی کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ جیل مینوئل میں یہ بھی واضح طور پر بیان کرنا ضروری ہے کہ کن بیماریوں کو لاعلاج بیماریوں میں شمار کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ معاشرے کی حفاظت سب سے اہم ہے۔ اس لیے قبل از وقت رہائی صرف ان صورتوں میں کی جانی چاہیے جہاں کوئی سماجی خطرہ نہ ہو۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ قتل، دہشت گردی، غداری، خواتین اور بچوں کے خلاف گھناو¿نے جرائم جیسے مقدمات میں رہائی بالکل نہ کی جائے۔قواعد میں تبدیلی پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر سال جنوری، مئی اور ستمبر میں تین مرتبہ اہل قیدیوں کے مقدمات کا ازخود جائزہ لینے کا نظام ہونا چاہیے۔ اگر کسی قیدی کو رہا نہیں کیا جاتا تو اس کی وجوہات واضح طور پر درج کی جائیں اور اسے اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا حق دیا جائے۔میٹنگ میں عہدیداروں نے بتایا کہ نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) کے ذریعہ تجویز کردہ نظام کو اتر پردیش میں اپنانے پر بھی غور کیا جارہا ہے، تاکہ قیدیوں کو عدالتی حقوق کا فائدہ آسانی سے مل سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سارا عمل منصفانہ، تیز رفتار اور انسانی حساسیت پر مبنی ہونا چاہیے اور جلد ہی نئی پالیسی کا مسودہ تیار کر کے منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande