بھوپال، یکم ستمبر (ہ س)۔ رتلام کے منگرول میں اتوار (31 اگست) کو مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ اس دوران دھاکڑ برادری کے لوگوں نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے اور پتھراو¿ بھی کیا، حالانکہ جیتو پٹواری بال بال بچ گئے اور انہیں کوئی چوٹ نہیں آئی تاہم ان کی گاڑی کا پچھلا شیشہ ٹوٹ گیا۔ اس واقعہ سے سیاسی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اس حملے کے خلاف ریاستی کانگریس بی جے پی کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ پیر کو کانگریس قائدین نے گاندھی مجسمہ کے سامنے بیٹھ کر احتجاج کیا۔ حملے کے خلاف احتجاج میں حکومت کا پتلا بھی نذر آتش گیا۔
ضلع کانگریس کمیٹی بھوپال (شہر) نے پیر کو ضلع کانگریس صدر پروین سکسینہ کی قیادت میں رتلام میں ریاستی کانگریس صدر جیتو پٹواری پر پرانے ودھان سبھا منٹو ہال میں واقع گاندھی مجسمہ پر حملے کے خلاف احتجاج کیا۔ ضلع کانگریس کے صدر پروین سکسینہ نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ موہن یادو اور بی جے پی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے نہ تو جیتو پٹواری کا حوصلہ ٹوٹے گا اور نہ ہی کانگریس کی جدوجہد رکے گی۔ اس کے ساتھ ہی ڈرگ مافیا اور ووٹ چوری کے خلاف ہمارا عزم مزید مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
اس دوران سابق وزیر پی سی شرما، جے پی دھنوپیا، میونسپل کارپوریشن میں لیڈر آف اپوزیشن شبستہذکی، کونسلر گڈو چوہان، خواتین ضلع کانگریس صدر سنتوش کنسانہ سمیت بلاک کانگریس صدور، کانگریس عہدیدار اور کانگریس کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔
حکومت کا پتلا جلا کر احتجاج کیا
ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر جیتو پٹواری کی کار پر حملے کے خلاف ریاستی کانگریس کمیٹی کے دفتر کے باہر پیر کے روز کو مدھیہ پردیش کانگریس کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ نے رتلام میں پی سی سی دفتر کے باہر زبردست احتجاج کا اہتمام کیا۔ احتجاج کے دوران کارکنوں نے حکومت کا پتلا جلا کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ یہ احتجاج سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے جنرل سکریٹری دھنجی گری کی قیادت میں منعقد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے لگاتار حملوں اور سازشوں کا سہارا لے رہی ہے۔ جیتو پٹواری پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت جمہوریت سے خوفزدہ ہے۔ وہیں، امن پٹھان نے کہا کہ یہ حملہ صرف جیتو پٹواری پر نہیں بلکہ ریاست کے ہر اس شہری پر ہے جس میں حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف بولنے کی ہمت ہے۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، یہ لڑائی سڑک سے اسمبلی تک لڑی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد