تلنگانہ میں او بی سی ریزرویشن پر کانگریس نے مرکز پر نشانہ سادھا
نئی دہلی، 6 اگست (ہ س)۔ کانگریس نے بدھ کو یہاں جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور تلنگانہ میں او بی سی کو 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والے بل کو صدر جمہوریہ سے منظوری دینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کی قیادت تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کی۔ کانگر
تلنگانہ میں او بی سی ریزرویشن پر کانگریس نے مرکز پر نشانہ سادھا


نئی دہلی، 6 اگست (ہ س)۔

کانگریس نے بدھ کو یہاں جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور تلنگانہ میں او بی سی کو 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والے بل کو صدر جمہوریہ سے منظوری دینے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کی قیادت تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک ایکس پوسٹ میں کہا کہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے تعلیم، سرکاری ملازمتوں اور مقامی خود نظم و نسق میں او بی سی برادری کو 42 فیصد ریزرویشن کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم بل پاس کیا ہے، جو اب صدر کی منظوری کے لیے زیر التواء ہے۔ یہ قدم ذات کے سروے کی بنیاد پر سماجی انصاف کی سمت میں اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت اس بل کو روک کر سماجی انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ یہ بل نہ صرف تلنگانہ بلکہ پورے ملک میں پسماندہ طبقات کے لئے ترقی اور مساوی مواقع کا راستہ ہے۔ یہ قانون ذات پات کی مردم شماری کے اعداد و شمار پر مبنی ہے اور آئین میں درج سماجی انصاف کے اصول کو آگے بڑھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت اور کانگریس قائدین نے اس بل کی صدر جمہوریہ سے منظوری کا مطالبہ کرنے کے لئے دہلی میں دھرنا دیا اور انہیں امید ہے کہ صدر جمہوریہ اس کے تئیں حساسیت کا مظاہرہ کریں گی۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ایک ایکس پوسٹ میں تلنگانہ حکومت کے اس بل کو تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری کے اعداد و شمار پر مبنی یہ ایک جرات مندانہ قدم ہے، لیکن یہ بل صدر کی منظوری کے انتظار میں اٹکا ہوا ہے۔ اس کی مخالفت میں وزیر اعلیٰ، وزراء ، ارکان پارلیمنٹ، ایم ایل اے نے دہلی میں دھرنا دیا اور فوری منظوری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے انصاف میں تاخیر کو انصاف سے انکار قرار دیا۔

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ریاستی کانگریس حکومت او بی سی کمیونٹی کو تعلیم، روزگار اور بلدیاتی اداروں میں ان کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ صدر پر دباو¿ ڈال رہے ہیں تاکہ وہ تلنگانہ کے نمائندوں سے ملاقات نہ کریں۔ ریڈی نے کہا کہ صدر جمہوریہ سے ملاقات کے لئے وقت مانگا گیا تھا، لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت پر او بی سی مخالف ذہنیت رکھنے کا بھی الزام لگایا۔

قابل ذکر ہے کہ اس سال مارچ میں تلنگانہ اسمبلی نے دو بل منظور کیے تھے، جن کا مقصد پسماندہ طبقات کو تعلیم، سرکاری ملازمتوں اور بلدیاتی اداروں میں 42 فیصد ریزرویشن فراہم کرنا تھا۔ اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد یہ بل گورنر کے ذریعے صدر کے پاس بھیجے گئے تھے لیکن انہیں ابھی تک منظوری نہیں ملی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande