یکم ستمبر سے اب چاندی کے زیورات پر بھی ہال مارک کیا جائے گا،حکومت کا اعلان
نئی دہلی، 31 اگست (ہ س)۔ سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ کے اصول کے نفاذ کے بعد اب مرکزی حکومت نے چاندی کے زیورات کی بھی ہال مارکنگ کی تیاری کی ہے۔ مرکز سونے کے زیورات کی طرح چاندی کے زیورات کی پاکیزگی کی ضمانت کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا ارادہ رک
یکم ستمبر سے اب چاندی کے زیورات پر بھی ہال مارک کیا جائے گا،حکومت کا اعلان


نئی دہلی، 31 اگست (ہ س)۔ سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ کے اصول کے نفاذ کے بعد اب مرکزی حکومت نے چاندی کے زیورات کی بھی ہال مارکنگ کی تیاری کی ہے۔ مرکز سونے کے زیورات کی طرح چاندی کے زیورات کی پاکیزگی کی ضمانت کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چاندی کے زیورات کی پاکیزگی کو یقینی بنانے کے لیے ہال مارکنگ کا اصول کل یعنی یکم ستمبر سے نافذ العمل ہوگا۔

حکومت ابھی چاندی کے زیورات پر ہال مارکنگ کے اصول کو لازمی نہیں بنا رہی ہے۔ ابھی کے لیے، ہال مارکنگ کا یہ اصول رضاکارانہ ہوگا۔ یعنی، یہ زیورات خریدنے والے صارف کی خواہش پر منحصر ہوگا کہ آیا وہ ہال مارک شدہ چاندی کے زیورات خریدتا ہے یا غیر ہال مارک شدہ زیورات۔ چاندی کے زیورات کی ہال مارکنگ کے لیے، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز (بی آئی ایس) نے 6 نئے معیارات 800، 835، 900، 925، 970 اور 990 مقرر کیے ہیں۔ اب ہر ہال مارک شدہ زیورات میں 6 ہندسوں کا منفرد کوڈ (ایچ یو آئی ڈی) بھی ہوگا۔ یہ کوڈ فوراً بتا دے گا کہ چاندی کے زیورات میں کتنی پاکیزگی ہے۔ یہ نظام ہال مارکنگ کے پرانے طریقہ کو بدل دے گا اور مارکیٹ میں مزید شفافیت لائے گا۔ہال مارکنگ کے اصول کے نفاذ کے بعد، اب چاندی کے زیورات کے صارفین آسانی سے کیئر بیس ایپ پر جا کر ایچ یو آئی ڈی ویرفائی فیچر کی مدد سے چیک کر سکیں گے کہ آیا زیورات پر نشان زد کوڈ اصلی ہے یا جعلی۔ ہال مارکنگ اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ چاندی کی پاکیزگی وہی ہے جس کے لیے صارف ادائیگی کر رہا ہے۔ اس سے چاندی کے زیورات کی خریداری پہلے سے زیادہ محفوظ اور قابل اعتماد ہو جائے گی۔دراصل، سال 2021 میں، مرکزی حکومت نے سونے کے زیورات پر ہال مارکنگ کو لازمی قرار دیا تھا۔ اسی خطوط پر اب یہ نظام چاندی کے زیورات کے لیے بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ حکومت کا مقصد بلین مارکیٹ کو مزید شفاف بنانا اور صارفین کو حقیقی مصنوعات فراہم کرنا ہے۔ ہال مارکنگ متعارف ہونے کے بعد چاندی کے زیورات کے صارفین بھی کسی بھی دھوکہ دہی سے بچ سکیں گے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande