امریکی ٹیرف کے جھٹکے نے مغربی بنگال کی چمڑے، سمندری اور انجینئرنگ کی برآمدات کو خطرے میں ڈال دیا
کولکاتا، 27 اگست (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ہندوستان پر عائد 25 فیصد اضافی ٹیرف نے مغربی بنگال کی مزدور پر مبنی برآمدی معیشت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ ریاست کے چمڑے، انجینئرنگ اور سمندری شعبوں کو بھاری نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔ بدھ سے لاگو
ٹیرف


کولکاتا، 27 اگست (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے ہندوستان پر عائد 25 فیصد اضافی ٹیرف نے مغربی بنگال کی مزدور پر مبنی برآمدی معیشت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ ریاست کے چمڑے، انجینئرنگ اور سمندری شعبوں کو بھاری نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

بدھ سے لاگو ہونے والے ان بڑھے ہوئے نرخوں کے بعد، امریکہ کی جانب سے ہندوستانی مصنوعات پر کل 50 فیصد ڈیوٹی عائد کی جا رہی ہے۔ ہندوستان کی جانب سے یہ قدم روسی خام تیل کی خریداری کے حوالے سے اٹھایا گیا ہے۔ تجارتی اندازوں کے مطابق اس فیصلے سے ہندوستان کی کم از کم 45 ہزار کروڑ روپے کی برآمدات متاثر ہوں گی اور سب سے زیادہ نقصان مغربی بنگال کو ہو سکتا ہے۔

فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنز (ایف آئی ای او) کے مشرقی علاقے کے چیئرمین یوگیش گپتا نے کہا کہ سمندری برآمدات سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔ مغربی بنگال ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات میں 12 فیصد حصہ ڈالتا ہے، جس میں شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ اور مشرقی مدنا پور کے اضلاع کے جھینگوں کی انواع غالب ہیں۔

سی فوڈز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (ایسٹ) کے چیئرمین راجرشی بنرجی کے مطابق بنگال سے امریکہ کو 5000-6000 کروڑ روپے کی سمندری غذا کی مصنوعات کی برآمد براہ راست متاثر ہوگی۔ اس کی وجہ سے 7-10 ہزار ملازمتیں فوری خطرے میں ہیں۔

بنگال کی چمڑے کی صنعت بھی شدید بحران کا شکار ہے۔ صرف کولکاتا کے قریب بنٹالہ کے چمڑے کے مرکز میں 5 لاکھ سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں۔

صرف ہندوستان اور برازیل کو 50 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے، جب کہ جنوب مشرقی ایشیا کو صرف 19-20 فیصد نرخوں کا سامنا ہے۔ انڈین لیدر پراڈکٹس ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر محمد آذر نے کہا کہ اس کی وجہ سے بھارتی برآمدات امریکی مارکیٹ میں زندہ نہیں رہ سکیں گی۔

ہندوستان کی چمڑے کی کل برآمدات میں مغربی بنگال کا حصہ تقریباً 50 فیصد ہے، جس کی مالیت 5000-6000 کروڑ روپے سالانہ ہے۔ امریکہ اس برآمد کا تقریباً 20 فیصد خریدتا ہے۔

کولکاتا کے چمڑے کے مرکز میں 538 ٹینریز، 230 فٹ ویئر یونٹ اور 436 چمڑے کے سامان کے یونٹ ہیں۔ صنعت نے خبردار کیا ہے کہ اس سے یورپی منڈیوں پر بھی اثر پڑ سکتا ہے، کیونکہ کولکاتا میں بنی مصنوعات اکثر یورپ کے راستے امریکہ بھیجی جاتی ہیں۔

انجینئرنگ ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ای ای پی سی) کے سابق چیئرمین اور ایک سرکردہ کاسٹنگ ایکسپورٹر راکیش شاہ کے مطابق، امریکہ ہندوستان کی 20-21 بلین ڈالر کی انجینئرنگ برآمدات کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ اس میں سے تقریباً 1 بلین ڈالر کی برآمدات صرف مغربی بنگال سے آتی ہیں۔

ان کے مطابق ریاست میں 50 ہزار سے ایک لاکھ نوکریاں اس کاروبار سے براہ راست جڑی ہوئی ہیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande