طلبہ کو ملک نہیں چھوڑنا چاہیے، اپنے علم اور ہنر کو ہندوستان کی ترقی کے لیے استعمال کرنا چاہیے: شیوراج سنگھ
مرکزی وزیر زراعت نے آئی آئی ایس ای آر کے 12ویں کانووکیشن میں شرکت کی شہریوں سے دیسی مصنوعات کو اپنانے کی اپیل بھوپال، 25 اگست (ہ س)۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کو مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں انڈین ا
ماما


مرکزی وزیر زراعت نے آئی آئی ایس ای آر کے 12ویں کانووکیشن میں شرکت کی

شہریوں سے دیسی مصنوعات کو اپنانے کی اپیل

بھوپال، 25 اگست (ہ س)۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے پیر کو مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (آئی آئی ایس ای آر) کے 12ویں کانووکیشن میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے طلباء سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک چھوڑ کر نہ جائیں بلکہ اپنے علم اور ہنر کو ہندوستان کی ترقی کے لیے استعمال کریں۔ انہوں نے ریاست کے شہریوں سے بھی دیسی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت چوہان نے کہا کہ آئی آئی ایس ای آر کے کیمپس کو دیکھ کر مجھے جذباتی ہوگیا۔ میں یہاں چچا بن کر آیا ہوں۔ میرے بیٹے اور بیٹیو، اپنی زندگی کے لیے ایک بڑا مقصد طے کرو۔ یہ اتنا باوقار ادارہ ہے، مجھے کہنے کی ضرورت نہیں، آپ کو اپنی روزی روٹی کمانی ہوگی۔ ہاں لیکن ملک چھوڑ کر مت جانا۔ میں اپنے دل سے یہ کہہ رہا ہوں کہ اپنے علم کو اپنے ملک کے لیے مفید بنانے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔ ہندوستان اتنی تیزی سے ترقی کر رہا ہے، ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے۔

مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ ہندوستان کی قدیم حکمت آج بھی ہمیں علم کی روشنی دیتی ہے اور نئے محققین کا فرض ہے کہ وہ اس وراثت کو آگے لے جائیں۔ ہندوستان کے پاس علم ہے، ہنر ہے، ذہانت ہے، محنت کرنے کی صلاحیت ہے، لیکن آپ میں سے ہر ایک کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ صرف نوکری ملنا ہی کافی ہے۔ اس علم کو اپنے ملک کے ساتھ ساتھ ملک کے لوگوں کے لیے بھی استعمال کرنا ہے۔

انہوں نے ہر کسی سے اپیل کی کہ وہ روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی چیزوں میں صرف دیسی مصنوعات کا استعمال کریں، اس سے ہمارے ملک کے لوگوں کو روزگار ملے گا اور ہماری معیشت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپیل کی ہے اور ہمیں اس اپیل پر توجہ دینی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں دیسی مصنوعات کا استعمال کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور وسائل محدود کسانوں کے لیے انہوں نے مربوط کاشتکاری پر زور دیا۔ جس میں کاشتکار شہد کی مکھیاں پالنے، مویشی پالنے اور فصلوں کے متنوع انتظام سے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پوری لگن کے ساتھ کام کر رہا ہوں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے کسانوں کی زندگی آسانی سے چل سکے۔ مجھے آپ کا تعاون بھی چاہیے، اگر آپ میں سے کسی کو لگتا ہے کہ اس میں کچھ کرنا ہے تو ماما کا گھر آپ کے لیے ہمیشہ کھلا ہے۔ بھوپال ہو یا دہلی، میں ہمیشہ دستیاب ہوں۔

تقریب میں ادارے کے 423 طلباء کو گریجویشن کی ڈگریاں دی گئیں۔ اس سال بائیو کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم کوشک مہندی کو صدر گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ انہیں تعلیمی کارکردگی، قائدانہ صلاحیتوں اور شراکت کی بنیاد پر ڈائریکٹر گولڈ میڈل کے لیے بھی منتخب کیا گیا۔ اس کے علاوہ انسٹی ٹیوٹ نے بہترین تعلیمی کارکردگی کی فہرست کا اعلان کیا، جس میں ورون اجیت نائر، آشیش شکلا، دیواشیش تیواری، کوشک مہندی، مہیش اور اگم دیپ سنگھ سمیت دیگر طلباء کے نام شامل ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر پروفیسر گووردھن داس نے بتایا کہ اس بار کل 423 طلبہ نے گریجویشن کیا۔ ان میں 227 بی ایس ایم ایس، 51 بی ایس، 56 ایم ایس اور 89 پی ایچ ڈی شامل ہیں۔ گریجویٹس کو مستقبل کے اختراع کاروں اور رہنماوں کے طور پر بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آئی آئی ایس ای آر نے کثیر الضابطہ تعلیم کی حوصلہ افزائی کی ہے اور اب قدرتی علوم کے ساتھ سماجی علوم، ہیومینٹیز اور انجینئرنگ پر کام کر رہا ہے۔ اس سیشن سے انسٹی ٹیوٹ میں بی ٹیک اور ایم اے (لبرل آرٹس) کورسز بھی شروع کیے گئے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ کی تعداد تقریباً تین ہزار تک پہنچ گئی ہے اور ان طلبہ میں سے تقریباً 35 فیصد خواتین ہیں۔ یہ ادارے کے لیے فخر کی بات ہے اور آنے والے سالوں میں اس میں مزید اضافہ کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

قبل ازیں، مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ نے ہر روز ایک پودا لگانے کے اپنے عہد کے تحت ماحول سے محبت کرنے والوں اور کارکن ساتھیوں کے ساتھ بھوپال کے اسمارٹ سٹی پارک میں ایک پودا لگایا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہر روز ایک پودا لگانے کا عہد مادرِ فطرت کی خدمت کی مہم ہے۔ میرے لیے ایک پودا لگانا ایک زندگی لگانے کے مترادف ہے۔ آنے والی نسلوں کو بہتر ماحول دینے کے لیے آئیے سب مل کر درخت لگائیں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande