اپوزیشن سیاست کو مجرمانہ بنانا چاہتی ہے: بی جے پی
نئی دہلی، 25 اگست (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا نے پیر کو کہا کہ جہاں پورا ملک پارلیمنٹ میں 138ویں آئینی ترمیمی بل میں اخلاقیات اور گڈ گورننس کا خیر مقدم کر رہا ہے، اپوزیشن اس بل کے خلاف ہے۔ انہوں نے الزام لگایا
شہزاد


نئی دہلی، 25 اگست (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا نے پیر کو کہا کہ جہاں پورا ملک پارلیمنٹ میں 138ویں آئینی ترمیمی بل میں اخلاقیات اور گڈ گورننس کا خیر مقدم کر رہا ہے، اپوزیشن اس بل کے خلاف ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن سیاست کو مجرمانہ بنانا چاہتی ہے۔ بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں، پونا والا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ پیش کردہ تین بلوں کے بارے میں بات کی، بشمول 138 ویں آئینی ترمیمی بل جس کا مقصد سیاست میں احتساب کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سیاست میں پائی جانے والی حقیقی بے چینی کو دور کرنے کے لیے مودی حکومت نے 138ویں آئینی ترمیم کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔ یہ بل سیاست میں بدعنوانی اور جرائم کے خلاف لڑنے کا ایک ہتھیار ہے۔ اگر کوئی ایگزیکٹیو عہدہ پر فائز ہو، چاہے وہ وزیر اعظم ہو، وزیر اعلیٰ ہو، یا کوئی مرکزی یا ریاستی وزیر، سنگین مجرمانہ الزامات میں گرفتار ہوتا ہے اور بغیر کسی ریلیف کے 30 دن تک حراست میں رہتا ہے، تو اسے اس کے عہدے سے ہٹا دیا جائے گا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قانون انصاف پسندی اور صاف ستھری سیاست کے حق میں ہے۔

بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اپوزیشن کے کچھ رہنما اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ صاف ستھری سیاست کے حق میں نہیں ہیں۔ وہ احتساب کو یقینی بنانے سے زیادہ اقتدار پر فائز رہنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پونا والا نے کہا کہ جب پورا ملک اخلاقیات اور گڈ گورننس کے اس ہتھیار کا خیرمقدم کر رہا ہے تو اپوزیشن کی مٹھی بھر جماعتیں کھل کر کہہ رہی ہیں کہ وہ اخلاقیات کے ساتھ نہیں ہیں۔ کچھ اپوزیشن لیڈر اس بل کے لیے بنائی گئی جے پی سی کا بائیکاٹ بھی کر رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر ان لوگوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں جنہیں تہاڑ سے حکومت چلانے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی نے تہاڑ سے 150 دن تک حکومت چلائی۔ وہ سیاست میں ایسا انقلاب لانے آئے تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعلیٰ کے لیے جیل کے اندر سے ملاقاتیں کرنا عملی ہے؟ عوامی سماعت کہاں ہوگی؟ اپوزیشن عوام سے مکمل طور پر کٹ چکی ہے لیکن کیا وہ عوامی سماعت کے لیے جیل میں کمرہ بنائے گی؟ یہ تمام سوالات ہیں جن کا جواب اپوزیشن کو دینا چاہیے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande