راجنا کے بیان کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد راہل گاندھی نے ہدایات دی تھیں
بنگلورو، 11 اگست (ہ س)۔
کرناٹک کانگریس کے سینئر لیڈر اور ریاستی حکومت میں کوآپریٹیو وزیر کے این راجنا نے اپنے متنازعہ بیان کے بعد پیر کو وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی ہدایت پر اپنے بیٹے راجیندر کے ذریعے وزیر اعلیٰ سدارامیا کو اپنا استعفیٰ پیش کیا ہے۔
درحقیقت، 8 اگست کو راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن پر بنگلورو کے فریڈم پارک میں ووٹنگ میں دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔ اس بیان کے جواب میں راجنا نے کہا تھا کہ ہمیں شرم آنی چاہیے کہ ہم نے ووٹر لسٹ کو چیک کیے بغیر اب یہ کہا ہے، ووٹر لسٹ اس وقت تیار کی گئی تھی جب ہماری اپنی حکومت تھی، ہم نے کیوں آنکھیں بند کیں؟ جیسے ہی اس بیان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، بی جے پی نے راہل گاندھی کے خلاف جوابی حملہ کیا۔
یہ ویڈیو آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری کے سی وینوگوپال اور کرناٹک کے انچارج رندیپ سرجے والا نے ہائی کمان کو بھیجا تھا۔ وینوگوپال نے تحقیقات کے بعد اسے راہل گاندھی کے نوٹس میں لایا۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے راجنا کی تقریر کو اپنی جدوجہد کی توہین قرار دیا اور ان سے فوری استعفیٰ دینے کو کہا۔ بتایا گیا ہے کہ کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے یہ پیغام وزیر اعلیٰ سدارامیا کو بھیجا ہے۔ حکم ملنے کے چند گھنٹوں کے اندر ہی راجنا نے اپنے بیٹے راجندر کے ذریعے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ کو بھیج دیا۔ وزیر اعلیٰ نے فوری طور پر ان کا استعفیٰ قبول کر لیا اور اسے گورنر کو بھیج دیا جنہوں نے راجنا کا استعفیٰ قبول کر لیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ