نئی دہلی، 11 اگست (ہ س)۔
لوک سبھا نے پیر کو نظرثانی شدہ نیا انکم ٹیکس بل-2025 اور ٹیکسیشن قوانین (ترمیمی) بل-2025 منظور کر لیا۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس کا نظر ثانی شدہ ورزن متعارف کرایا، جس کے فوراً بعد انکم ٹیکس (نمبر 2) بل، 2025 کو منظوری مل گئی۔
یہ بل موجودہ 1961 کے انکم ٹیکس ایکٹ کو بدلنے جا رہا ہے۔ یہ بل اب صدر کی منظوری سے قبل راجیہ سبھا میں جائے گا۔ یہ نیا انکم ٹیکس ایکٹ یکم اپریل 2026 سے نافذ العمل ہوگا۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس کے قانون بننے کے بعد ٹیکس دہندگان کو کیا فوائد حاصل ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے نظرثانی شدہ انکم ٹیکس بل 2025 متعارف کرایا جس میں بی جے پی ایم پی بائیجیانت پانڈا کی سربراہی میں سلیکٹ کمیٹی کی تقریباً تمام سفارشات کو شامل کیا گیا۔ اس بل کا بنیادی مقصد انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کے تحت قوانین کو مضبوط کرنا اور ان میں ترمیم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، لوک سبھا نے ٹیکسیشن قوانین (ترمیمی) بل-2025 منظور کر لیا ہے، جس سے انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 اور فنانس ایکٹ، 2025 میں ترمیم کی راہ ہموار ہو جائے گی تاکہ ٹیکس میں حصہ داروں کو اضافی ٹیکس فراہم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ دیگر متعدد ترمیموں کے ساتھ نیا انکم ٹیکس بل لوک سبھا سے منظور ہوا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ