پارلیمنٹ نے کمرشیل شپنگ بل کو منظوری دی - راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی
نئی دہلی، 11 اگست (ہ س)۔ راجیہ سبھا نے سوموار کو صوتی ووٹ سے تجارتی جہاز رانی بل (مرچنٹ شپنگ بل) 2025 منظور کر لیا۔ یہ بل 6 اگست کو لوک سبھا سے پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔ راجیہ سبھا میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونووال نے
پارلیمنٹ نے ’کمرشیل شپنگ بل‘ کو منظوری دی - راجیہ سبھا کی کارروائی منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی


نئی دہلی، 11 اگست (ہ س)۔

راجیہ سبھا نے سوموار کو صوتی ووٹ سے تجارتی جہاز رانی بل (مرچنٹ شپنگ بل) 2025 منظور کر لیا۔ یہ بل 6 اگست کو لوک سبھا سے پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔ راجیہ سبھا میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونووال نے 'کمرشل شپنگ بل، 2025' (مرچنٹ شپنگ بل) کو بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا۔ دریں اثنا، حزب اختلاف کے ارکان بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کررہے تھے۔ بل پر مختصر بحث میں وائی ایس آر کانگریس کے گولابابو راو¿ نے کہا کہ یہ بل ہندوستان کی سمندری تجارت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس دوران ایوان میں زبردست ہنگامہ شروع ہوگیا۔ ترنمول کانگریس کی رکن سشمیتا دیو نے منی پور معاملے پر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جب ایوان کی کارروائی منظم نہیں ہے تو بل کیسے پاس ہورہے ہیں۔ ایوان کی کارروائی میںایس آئی آر پر بحث کا حکم ہونا چاہیے۔ یہ ملک سے غداری ہے۔ قائد ایوان جے پی نڈا نے کہا کہ جمہوریت کی حفاظت ہونی چاہئے۔ ہنگامہ آرائی سے ایوان کو یرغمال نہیں بنایا جا سکتا۔ یہ حیرت کی بات ہے کہ منی پور کے حوالے سے بل پاس ہورہے ہیں، اپوزیشن کے لوگ جو منی پور کی بات کرتے ہیں وہ اس میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔

اس بل پر بحث کے دوران وزیر سونووال نے کہا کہ یہ بل بدلتے وقت کے ساتھ نئے چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لایا گیا ہے اور یہ کمرشل شپنگ ایکٹ 1958 کی جگہ لے گا۔ ان کے جواب کے بعد ایوان نے صوتی ووٹ سے بل کی منظوری دی۔

کچھ اپوزیشن ارکان نے بل میں ترمیم کی تجویز پیش کی تھی لیکن اپوزیشن ارکان نے یہ الزام لگاتے ہوئے ایوان سے واک آو¿ٹ کیا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے کو بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس بل میں تجارتی جہازوں کی ملکیت اور بین الاقوامی تجارت کے مواقع کے لیے اہلیت کے معیار کو بڑھانے کا انتظام ہے۔ اس کے بعد ارکان پارلیمنٹ نے سائبر سیکورٹی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ چار بجے ایوان کی کارروائی منگل کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande